دہلی میں جموں و کشمیر کے سابق رکن قانون سازکونسل ترلوچن سنگھ وزیر کے قتل کے سلسلے میں ہرپریت سنگھ کی فیس بک آئی ڈی پر اعترافی خط آیا ہے۔ اس خط میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ہرمیت سنگھ نے قتل کو انجام دیا۔ تاہم ابھی اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ ہرپریت نے یہ خط فیس بک آئی ڈی پر ڈالا ہے یا کسی اور شخص نے، اس میں یہ بھی لکھا ہے کہ وہ خودکشی کرنے جا رہا ہے۔
ہرمیت سنگھ کی فیس بک آئی ڈی پر پوسٹ کیے گئے خط میں لکھا ہے کہ وہ پہلے ہی ہرپریت کے گھر پر موجود تھا۔ کینیڈا جانے سے ایک دن پہلے ترلوچن سنگھ وزیر ہرپریت کے رمیش نگر میں واقع فلیٹ میں پہنچے تھے۔ ان کے آنے پر ہرپریت نے ہرمیت کو ہوٹل جانے کے لیے کہا، اس کا کچھ سامان ہرپریت کے گھر پر رہ گیا گیا تھا۔ جب وہ اسے لینے گیا تو دروازہ کھلا تھا جہاں ترلوچن سنگھ وزیر، ہرپریت سے بات کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مقتول ترلوچن سنگھ کے سر میں گولی داغی گئی تھی: پوسٹ مارٹم رپورٹ
اس خط کے آخری صفحے میں لکھا ہے کہ ہرمیت نے وزیر کو قتل کیا ہے۔ اس قتل میں ہرپریت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ وہ خودکشی کرنے جا رہا ہے۔
اس خط کے بارے میں پولیس کا خیال ہے کہ فیس بک پر یہ خط ڈالنے میں ہرپریت کا بھی ہاتھ ہو سکتا ہے۔ ہرمیت کے گھر والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ہندی لکھنا نہیں جانتا۔ اس کے علاوہ خط پر انگوٹھا ہے جبکہ ہرمیت اچھی طرح پڑھا ہوا ہے۔ انہوں نے سازش کے تحت اس خط کو اپ لوڈ کرنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پولیس فی الحال ان دونوں کی تلاش میں ہے۔ اس کے لیے پولیس کی ٹیم جموں گئی ہے۔ ان کی تلاش میں مسلسل چھاپے ماری جای ہے۔ ہفتہ کو ہرمیت کا موبائل بھی کچھ دیر کے لیے آن کیا گیا۔ اس حوالے سے بھی تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ 2 ستمبر کو نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کو رمیش نگر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ان کی لاش 9 ستمبر کی صبح برآمد ہوئی۔