جے پور: راہل گاندھی کا کانگریس پارٹی کا صدر بننے سے انکار کے بعد اب کانگریس پارٹی کے سامنے بڑا چیلنج یہ ہے کہ اگر راہل گاندھی نہیں تو کانگریس کا صدر کون ہوگا؟ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں یہ بھی خبریں آرہی ہیں کہ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کو کانگریس پارٹی کے قومی صدر کی ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔ تاہم اس پر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ایک بار پھر ان باتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی نے انہیں راجستھان کے وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری سونپی ہے۔ وہ یہ کام جاری رکھیں گے اور اس وقت ان کا مقصد یہ ہے کہ راجستھان میں 2023 میں حکومت کیسے واپس لائی جائے۔ CM Gehlot statement on the discussion of making congress president
انہوں نے کہا کہ کافی دنوں سے میڈیا میں میرے کانگریس صدر بننے کی خبریں آرہی ہیں، لیکن آج تک اس پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ کسی کو نہیں معلوم کہ کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی معمول کے چیک اپ کے لیے آج بیرون ملک گئی ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ ہم نے انہیں کل ہی گجرات انتخابات کے حوالے سے اپنی رائے دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سونیا گاندھی نے انہیں دو ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ ایک گجرات کے سینئر مبصر کی ہے اور دوسرے کو راجستھان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ ان کی کوشش رہے گی کہ اگلے اسمبلی انتخابات میں بھی راجستھان میں حکومت واپس آئے۔
مزید پڑھیں:۔ Ashok Gehlot On Riots: بی جے پی ہندوتوا کے فروغ کے لئے فسادات کروا رہی ہے، اشوک گہلوت
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا اپنی مرضی کے مطابق خبریں چلاتا رہتا ہے، وہ اس میں کیا کر سکتے ہیں؟ جب تک قومی صدر کے عہدے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا، وہ اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے، لیکن وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کے پاس باضابطہ طور پر راجستھان کے وزیر اعلیٰ اور گجرات کے الیکشن مبصر کی ذمہ داری ہے اور وہ اس میں مصروف ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے راہل گاندھی سے ملاقات کے بارے میں یہ بھی واضح کیا کہ راہل ابھی سونیا گاندھی کے ساتھ بیرون ملک گئے ہیں، دیکھتے ہیں کہ جب وہ بیرون ملک سے واپس آئیں گے تو کیا ہوگا۔