ETV Bharat / bharat

Police over Death of Mohammad Altaf: محمد الطاف کی حراست میں موت پر پولیس کا جواب - cctv was not working during that time

اترپردیش کے ضلع کاسگنج کے ایک تھانے میں پولیس حراست میں محمد الطاف نام کے نوجوان کی موت ہوئی تھی، جس پر اتر پردیش پولیس نے کہا تھا کہ باتھ روم میں لگے تین فٹ پائپ سے خود کو باندھ کر خودکشی کرلی۔ جمعرات کو پولیس نے عدالت میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت تھانہ میں سی سی ٹی وی کام نہیں کررہا تھا، اس لیے واقعے کے فوٹیج نہیں ہیں۔ Muhammad Altaf Dies in Police Custody

Police Reaction to the Death of Mohammad Altaf
محمد الطاف کی پولیس حراست میں موت پر پولیس کا جواب
author img

By

Published : Feb 4, 2022, 10:01 AM IST

الطاف کی موت کے معاملے میں متاثرہ کے والد چاند نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی اور اس میں مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملہ کی سی بی آئی جانچ کی جائے اور ایک کروڑ روپے بطور معاوضہ دیا جائے۔

متاثرہ کے والد چاند کی عرضی پر ہائی کورٹ نے دس دن میں جواب طلب کیا تھا۔ پولیس نے جواب دیتے ہوئے عدالت میں کہا کہ اس وقت تھانہ میں سی سی ٹی وی کام نہیں کررہا تھا، اس لیے واقعے کے فوٹیج نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

الطاف کو جلد انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ تک احتجاج: اے ایم یو طلبہ رہنما


واضح رہے کہ 9 نومبر 2021 کو الطاف نامی نوجوان کاسگنج کے پولیس تھانے میں مردہ پایا گیا تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنے جیکٹ کے ہُڈ سے، زمین سے اونچی تین فٹ پائپ سے لٹک کر خودکشی کرلی تھی۔

کاسگنج میں ایک نابالغ لڑکی کے غائب ہونے میں 22 برس کے الطاف کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ بعد میں لڑکی کو کاسگنج ریلوے اسٹیشن سے برآمد کرلیا گیا تھا۔

اس معاملے میں نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی جا چکی ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ حراست میں ہوئی موت کی محکمہ جاتی اور مجسٹریٹ جانچ ایک ساتھ کی جا رہی ہے۔

الطاف کی موت کے معاملے میں متاثرہ کے والد چاند نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی اور اس میں مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملہ کی سی بی آئی جانچ کی جائے اور ایک کروڑ روپے بطور معاوضہ دیا جائے۔

متاثرہ کے والد چاند کی عرضی پر ہائی کورٹ نے دس دن میں جواب طلب کیا تھا۔ پولیس نے جواب دیتے ہوئے عدالت میں کہا کہ اس وقت تھانہ میں سی سی ٹی وی کام نہیں کررہا تھا، اس لیے واقعے کے فوٹیج نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

الطاف کو جلد انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ تک احتجاج: اے ایم یو طلبہ رہنما


واضح رہے کہ 9 نومبر 2021 کو الطاف نامی نوجوان کاسگنج کے پولیس تھانے میں مردہ پایا گیا تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنے جیکٹ کے ہُڈ سے، زمین سے اونچی تین فٹ پائپ سے لٹک کر خودکشی کرلی تھی۔

کاسگنج میں ایک نابالغ لڑکی کے غائب ہونے میں 22 برس کے الطاف کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ بعد میں لڑکی کو کاسگنج ریلوے اسٹیشن سے برآمد کرلیا گیا تھا۔

اس معاملے میں نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی جا چکی ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ حراست میں ہوئی موت کی محکمہ جاتی اور مجسٹریٹ جانچ ایک ساتھ کی جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.