ETV Bharat / bharat

CBI Arrests Jamia Professor: سی بی آئی نے جامعہ کے پروفیسر سمیت تین افراد کو رشوت کے الزام میں گرفتار کیا

author img

By

Published : Mar 17, 2022, 7:50 AM IST

سی بی آئی کے عہدیداروں کے مطابق خالد معین وہ اتھارٹی تھی جس نے مبینہ طور پر گروگرام میں چنٹلس پیراڈیسو ہاؤسنگ سوسائٹی Gurugram's Chintels Paradiso society کے بلڈر کو سرٹیفکیٹ دیا تھا، جہاں فروری کے تیسرے ہفتے میں ایک ٹاور گر گیا تھا۔ لیکن پروفیسر کی گرفتاری کا تعلق مکان کے گرنے سے نہیں تھا۔ CBI Arrests Jamia Professor

سی بی آئی نے جامعہ کے پروفیسر سمیت تین افراد کو رشوت کے الزام میں گرفتار کیا
سی بی آئی نے جامعہ کے پروفیسر سمیت تین افراد کو رشوت کے الزام میں گرفتار کیا

سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن Central Bureau of Investigation کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سی بی آئی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سول انجینئرنگ کے شعبہ کے پروفیسر محمد خالد معین اور ان کے دو دیگر ساتھیوں کو ایک لاکھ روپے کی رشوت کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ CBI Arrests Jamia Professor

دیگر دو گرفتار افراد عابد خان اور پرکھر پوار ہیں، جو اوکھلا کی ایک آرکیٹیکٹ فرم کے ملازم ہیں۔

سی بی آئی کے عہدیداروں کے مطابق خالد معین وہ اتھارٹی تھی، جس نے مبینہ طور پر گروگرام میں چنٹلس پیراڈیسو ہاؤسنگ سوسائٹی Gurugram's Chintels Paradiso society کے بلڈر کو سرٹیفکیٹ دیا تھا، جہاں فروری کے تیسرے ہفتے میں ایک ٹاور گر گیا تھا۔ لیکن پروفیسر کی گرفتاری کا تعلق مکان کے گرنے سے نہیں تھا۔

سی بی آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ملزمین کے خلاف مقدمہ ان الزامات پر درج کیا گیا ہے کہ محمد خالد معین مختلف پرائیویٹ بلڈرز، آرکیٹیکٹس اور مڈل مین کے نمائندوں کے ساتھ مل کر منصوبہ جات کے لیے رشوت لیکر سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے مختلف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ "


ترجمان نے کہا کہ سی بی آئی کے اہلکاروں نے جال بچھا کر پروفیسر اور ان کے دو ساتھیوں کو ایک لاکھ روپے کی رشوت لیتے اور دیتے ہوئے پکڑ لیا۔

ملزمان کے گھر کی تلاشی لی جارہی ہے، گرفتار ملزمان کو نئی دہلی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جامعہ ملیہ اسلامیہ پبلک ریلیشن آفیسر سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے بات نہیں ہو پائی۔

سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن Central Bureau of Investigation کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سی بی آئی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سول انجینئرنگ کے شعبہ کے پروفیسر محمد خالد معین اور ان کے دو دیگر ساتھیوں کو ایک لاکھ روپے کی رشوت کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ CBI Arrests Jamia Professor

دیگر دو گرفتار افراد عابد خان اور پرکھر پوار ہیں، جو اوکھلا کی ایک آرکیٹیکٹ فرم کے ملازم ہیں۔

سی بی آئی کے عہدیداروں کے مطابق خالد معین وہ اتھارٹی تھی، جس نے مبینہ طور پر گروگرام میں چنٹلس پیراڈیسو ہاؤسنگ سوسائٹی Gurugram's Chintels Paradiso society کے بلڈر کو سرٹیفکیٹ دیا تھا، جہاں فروری کے تیسرے ہفتے میں ایک ٹاور گر گیا تھا۔ لیکن پروفیسر کی گرفتاری کا تعلق مکان کے گرنے سے نہیں تھا۔

سی بی آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ملزمین کے خلاف مقدمہ ان الزامات پر درج کیا گیا ہے کہ محمد خالد معین مختلف پرائیویٹ بلڈرز، آرکیٹیکٹس اور مڈل مین کے نمائندوں کے ساتھ مل کر منصوبہ جات کے لیے رشوت لیکر سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے مختلف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ "


ترجمان نے کہا کہ سی بی آئی کے اہلکاروں نے جال بچھا کر پروفیسر اور ان کے دو ساتھیوں کو ایک لاکھ روپے کی رشوت لیتے اور دیتے ہوئے پکڑ لیا۔

ملزمان کے گھر کی تلاشی لی جارہی ہے، گرفتار ملزمان کو نئی دہلی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جامعہ ملیہ اسلامیہ پبلک ریلیشن آفیسر سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے بات نہیں ہو پائی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.