ضلع رامپور میں کسانوں کا ایک جلوس گاندھی سمادھی پہنچا جہاں انہوں نے کینڈل مارچ نکال کر لکھیم پور کھیری میں ہلاک ہوئے کسانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران بھارتی کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے لکھیم پور کھیری واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے پرامن احتجاج کرنے والے کسانوں پر وزیر مملکت کے بیٹے نے گاڑی چڑھائی اور اپنی گاڑی سے کسانوں کو بربریت کے ساتھ روند دیا وہ ایک ناقابل بیان واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں کسان تحریک کے دوران اب تک ساڑھے سات سو کسان شہید ہوچکے ہیں۔ کسانوں پر ظلم و زیادتی دیکھ کر اب ہمیں اپنے ہی ملک میں رہنے سے ڈر لگنے لگا ہے۔
حسیب احمد نے کہا کہ بی جے پی کا پرچم لگاکر جب کوئی گاڑی دکھائی دیتی ہے تو کسان خوف زدہ ہوجاتے ہیں کہ کہیں بی جے پی والے کسانوں کو اپنی گاڑی سے روند نہ دیں۔
انہوں نے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ حکومت جس طرح سے کسانوں کے معاملے میں بے رخی اختیار کررہی ہے وہ مناسب نہیں ہے۔ کسان رہنما نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم من کی بات تو کرتے ہیں لیکن حیرت ہوتی ہے کہ اس ملک کو اناج دینے والے کسانوں کو بری طرح روند دیا جاتا ہے اور وزیر اعظم مودی ایک لفظ بھی کسانوں سے ہمدردی کے لئے ٹویٹ نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی بولتے ہیں۔
مزید پڑھیں: لکھیم پور کھیری معاملے میں کسانوں کا کینڈل مارچ
کینڈل مارچ کے دوران حسیب احمد نے کہا کہ وزیر مملکت اجے مشرا کے بیٹے اشیش مشرا پر الزامات کی غیر جانبداری سے جانچ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کی کسی ریٹائرڈ جج کے بجائے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے سٹنگ جج کے ذریعہ جانچ کرانا چاہیے۔