ETV Bharat / bharat

Delhi Court Denies Bail To Niraj Bishnoi: بلی بائی ایپ کے بانی نیرج بشنوئی کی ضمانت عرضی خارج

author img

By

Published : Jan 14, 2022, 10:38 PM IST

دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز 'بلی بائی ایپ' کیس Delhi Court Denies Bail To Niraj Bishnoi کے کلیدی ملزم اور انجینئرنگ کے طالب علم نیرج بشنوئی کی ضمانت عرضی مسترد کر دی ہے۔

Bulli Bai : Niraj Bishnoi bail plea rejected by Delhi court
بلی بائی ایپ کے بانی نیرج بشنوئی کی ضمانتی عرضی خارج

نیرج کو دہلی پولیس نے مسلم خواتین کو بدنام کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر ایپ بنانے Bulli Bai App case کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ پنکج شرما نے ضمانت کی درخواست مسترد Delhi Court Denies Bail To Niraj Bishnoi کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نے ایک مخصوص کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کے خلاف ہتک عزت کی مہم شروع کی تھی جس میں توہین آمیز اور قابل اعتراض مواد شامل ہے۔

عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ملزم نے ایک ایپ بنائی تھی جہاں نامور خواتین صحافیوں اور ایک مخصوص کمیونٹی کی مشہور شخصیات کو نشانہ بنایا گیا اور سوشل میڈیا پر ان کی توہین کے مقصد سے انہیں غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔

بشنوئی جسے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے آئی ایف ایس او (انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز یونٹ) نے گزشتہ ہفتے گرفتار کیا تھا، جسے سات دن کی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔

نیرج ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بھوپال کے بی ٹیک (کمپیوٹر سائنس) کے دوسرے سال کا طالب علم ہے۔

پولیس کے مطابق بشنوئی نے اکتوبر میں ان خواتین کی فہرست بنائی جنہیں وہ آن لائن بدنام کرنا چاہتا تھا۔

وہ سوشل میڈیا پر خواتین کارکنوں کو ٹریس کرتا تھا اور ان کی تصاویر ڈاؤن لوڈ کرتا تھا۔

یکم جنوری کو 'گٹ ہب' ایپ میں ایک مخصوص کمیونٹی کی متعدد خواتین کی تصاویر پوسٹ کیں۔ ان میں صحافی، سماجی کارکن، طلباء اور مشہور شخصیات شامل تھیں۔

یہ پیشرفت 'سلی ڈیلز پر تنازع کے چھ ماہ بعد سامنے آئی تھی۔

وشال کمار جھا انجینئرنگ کا طالب علم، بلی بائی کے ملزمین میں سے ایک ہے، جس نے کلیدی ملزم تک پہنچنے میں پولیس کی مدد کی۔

سلی ڈیل ایپ بھی ہوسٹنگ پلیٹ فارم GitHub پر بنائی گئی تھی اور Bulli Buy ایپ بھی اس پر بنائی گئی تھی۔

تنازع شروع ہونے کے بعد GitHub نے صارف بلی بائی کو اپنے ہوسٹنگ پلیٹ فارم سے ہٹا دیا۔

لیکن تب تک اس نے ملک گیر تنازع کو جنم دیا تھا۔ اس ایپ کو بلی بائی نام کے ٹویٹر ہینڈل کے ذریعہ بھی ایک خالصتانی حامی کی تصویر کے ساتھ پروموٹ کیا جارہا تھا۔'

مزید پڑھیں:

نیرج کو دہلی پولیس نے مسلم خواتین کو بدنام کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر ایپ بنانے Bulli Bai App case کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ پنکج شرما نے ضمانت کی درخواست مسترد Delhi Court Denies Bail To Niraj Bishnoi کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نے ایک مخصوص کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کے خلاف ہتک عزت کی مہم شروع کی تھی جس میں توہین آمیز اور قابل اعتراض مواد شامل ہے۔

عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ملزم نے ایک ایپ بنائی تھی جہاں نامور خواتین صحافیوں اور ایک مخصوص کمیونٹی کی مشہور شخصیات کو نشانہ بنایا گیا اور سوشل میڈیا پر ان کی توہین کے مقصد سے انہیں غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔

بشنوئی جسے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے آئی ایف ایس او (انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز یونٹ) نے گزشتہ ہفتے گرفتار کیا تھا، جسے سات دن کی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔

نیرج ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بھوپال کے بی ٹیک (کمپیوٹر سائنس) کے دوسرے سال کا طالب علم ہے۔

پولیس کے مطابق بشنوئی نے اکتوبر میں ان خواتین کی فہرست بنائی جنہیں وہ آن لائن بدنام کرنا چاہتا تھا۔

وہ سوشل میڈیا پر خواتین کارکنوں کو ٹریس کرتا تھا اور ان کی تصاویر ڈاؤن لوڈ کرتا تھا۔

یکم جنوری کو 'گٹ ہب' ایپ میں ایک مخصوص کمیونٹی کی متعدد خواتین کی تصاویر پوسٹ کیں۔ ان میں صحافی، سماجی کارکن، طلباء اور مشہور شخصیات شامل تھیں۔

یہ پیشرفت 'سلی ڈیلز پر تنازع کے چھ ماہ بعد سامنے آئی تھی۔

وشال کمار جھا انجینئرنگ کا طالب علم، بلی بائی کے ملزمین میں سے ایک ہے، جس نے کلیدی ملزم تک پہنچنے میں پولیس کی مدد کی۔

سلی ڈیل ایپ بھی ہوسٹنگ پلیٹ فارم GitHub پر بنائی گئی تھی اور Bulli Buy ایپ بھی اس پر بنائی گئی تھی۔

تنازع شروع ہونے کے بعد GitHub نے صارف بلی بائی کو اپنے ہوسٹنگ پلیٹ فارم سے ہٹا دیا۔

لیکن تب تک اس نے ملک گیر تنازع کو جنم دیا تھا۔ اس ایپ کو بلی بائی نام کے ٹویٹر ہینڈل کے ذریعہ بھی ایک خالصتانی حامی کی تصویر کے ساتھ پروموٹ کیا جارہا تھا۔'

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.