نئی دہلی: نریندر مودی حکومت کی دوسری میعاد کا پورے سال کے لیے آخری عام بجٹ (2023-24) آج پیش کی۔ یہ بجٹ نہ صرف ملک کی معیشت بلکہ نریندر مودی حکومت کی سیاسی کے لیے بھی بہت اہم ہے، کیونکہ ملک میں 2024 میں عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ انتخابات کو مد نظر رکھتے ہوئے شہری ترقی کے لیے 10 ہزار کروڑ کا انتظام کیا گیا ہے۔ شہر میں صفائی صفائی اور شہری اراضی کو کارآمد بنانے کے لیے فنڈز اور منصوبہ بندی پر زور دیا گیا ہے۔ ملک کے تمام میونسپل اداروں کو خود کفیل بنایا جائے گا۔
شہری ترقی کے لیے شہر کی زمین کا صحیح استعمال کیا جائے گا۔ پراپرٹی ٹیکس اور اربن ڈویلپمنٹ فنڈ کے ذریعے شہروں کی ترقی کے لیے سکیمیں لائی جائیں گی۔ شہر کی ترقی کے لیے نیشنل ہاؤسنگ بینک کے ذریعے بلدیاتی اداروں کو فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ تمام شہروں میں بیت الخلاء اور نالوں کی صفائی میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ ملک بھر کے بلدیاتی اداروں کی انتظامیہ کو مزید موثر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ عام لوگوں کے تعاون سے شہر کے منصوبوں کو بہتر انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
وہیں بجٹ میں دیہی علاقوں میں روزگار، رہائش، صحت، تعلیم، سماجی تحفظ اور دیگر سہولیات کی ترقی پر مسلسل کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہر گھر میں پینے کے پانی کے لیے اجولا یوجنا، دھواں سے پاک کچن، ہر گھر تک بجلی پہنچانے کے لیے پردھان منتری سہج بجلی یوجنا پر مودی حکومت کے پہلے بجٹ میں توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ 2022-23 پیش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہاکہ ملک کی کل 65 فیصد آبادی (2021 کے اعداد و شمار) دیہی علاقوں میں رہتی ہے اور کل 47 فیصد آبادی اپنی روزی روٹی کے لیے زراعت پر منحصر ہے۔ ہے ایسے میں حکومت کی توجہ بنیادی طور پر دیہی ترقی پر مرکوز ہے۔ دیہی علاقوں میں معیار زندگی کو تبدیل کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں خواتین کو بااختیار بنانے پر بھی توجہ دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: