ہر برس 14 ستمبر کو بھارت میں یوم ہندی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن خاص طور پر ہندی داں طبقے کے لیے مخصوص ہے۔
ہر برس ستمبر میں ہی کیوں یوم ہندی منائی جاتی ہے، اس کا پس منظر جاننا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ 6 دسمبر 1946 کو ملک کے آئین کی تیاری کے لئے دستور ساز اسمبلی تشکیل دی گئی تھی۔
اس کمیٹی کا عبوری صدر سچیدانند سنہا کو بنایا گیا تھا۔
اس کے بعد ڈاکٹر راجندر پرساد اس کے صدر منتخب ہوئے۔
جب کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر آئین کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے چیئرمین تھے۔
آئین میں مختلف قواعد و ضوابط کے علاوہ نئی قوم کی سرکاری زبان کا معاملہ بھی اس لئے اہم تھا کہ بھارت میں سیکڑوں زبانیں تھیں اور ہزاروں بولیاں بولی جا رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:'دہلی فسادات میں نام آنا محض لطیفہ'
اس کمیٹی میں سرکاری زبان کے مسئلہ پر بھی گفتگو کی گئی، بالآخر ہندی اور انگریزی کو نئی قوم کی سرکاری زبان منتخب کیا گیا۔
اس کے بعد 14 ستمبر 1949 کو دستور ساز اسمبلی نے دیوناگری رسم الخط میں انگریزی کے ساتھ ہندی کو بھی قومی زبان کی حیثیت سے قبول کیا۔
بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی حکومت نے اس تاریخی دن کی اہمیت کے پیش نظر 14 ستمبر کو ہر برس 'یوم ہند' کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔
پہلا سرکاری ہندی دن 14 ستمبر 1953 کو منایا گیا تھا۔