راجیہ سبھا کے نائب چیئرمین 20 ستمبر کو زرعی بلوں کے پاس ہونے کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے کیے گے غیر منصفانہ سلوک کے خلاف 24 گھنٹے کے لیے اپواس رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ادھر راجیہ سبھا سے معطل آٹھوں ارکان پارلیمان کا رات سے گاندھی کے مجسمہ کے سامنے دھرنا جاری ہے۔ منگل کی صبح خود ڈپٹی چیئرمین ہرونش دھرنا کے مقام پرپہنچے اور اپنے ساتھ ایک جھولا میں احتجاجی ارکان کے لیے چائے لائے تھے۔
ہری ونش نے اپنے ہاتھوں سے چائے نکالی حالانکہ اپوزیشن ارکان نے چائے پینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے ان ارکان سے بے حد گرم جوشی سے بات کی، جن میں سے کچھ کا سلوک اتوار کو ان کے تئیں ٹھیک نہیں تھا۔
اتوار کو زرعی بل پر بحث کے دوران راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ ہوگیا تھا۔ اس دوران اراکین پارلیمان احتجاج کرتے ہوئے نائب چیئرمین کی کرسی تک پہنچ گئے تھے ،کچھ نے مائک توڑنے کی کوشش بھی کی تھی۔
نائب صدرجمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائڈو کو لکھے خط میں ہری ونش نے کہا کہ'20 ستمبر 2020 کو راجیہ سبھا میں جو کچھ ہوا اس سے دلبرداشتہ ہوں ،ذہنی طور سے پریشان ہوں ، میں گزشتہ دونوں سے پوری رات سو نہیں پایاہوں۔ راجیہ سبھا کے ارکان کے ذریعہ جمہوری نظام کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ ایوان میں بیٹھے ارکان کو خوفزدہ کرنے کی کوشش ہوئی۔ جس سے میں کافی پریشان ہوں'
واضح رہے کہ اتوار کو زبردست ہنگامہ کے دوران راجیہ سبھا سے زرعی بلوں کو صوتی ووٹنگ سے منظور کرلیا گیا۔ جس کا اپوزیشن پارٹیوں نے زبردست احتجاج کیا اور کہا کہ بل کو غیر جمہوری طریقے سے پاس کیا گیا ہے اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی ہے۔