امت شاہ نے آج لوک سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم جدید بل اور جموں و کشمیر ریزرویشن بل (دوسری ترمیم) 2019 پیش کر دیا، اس دوران امت شاہ اور لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیررنجن چودھری کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔
ادھیر رنجن چودھری سے امت شاہ سے نونک جھونک کے درمیان کہا: آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ ایک اندورنی معاملہ ہے، لیکن سنہ 1948 سے اقوام متحدہ اس کی نگرانی کر رہی ہے، تو کیا یہ ایک اندرونی معاملہ ہے؟ ہم نے شملہ معاہدہ اور لاہور معاہدے پر دستخط کیے، تو یہ ایک اندرونی معاملہ ہے یا دوطرفہ؟
لوک سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم نو بل 2019 کی پیش کرتے وقت امت شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو جموں و کشمیر کے حوالے سے قانون بنانے کا اختیار ہے۔
امت شاہ نے کہا کہ جب وہ جموں و کشمیر بولتے ہیں تو اس سے مراد پاکستان کے زیر انتظام کشمیر بھی ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی سرحد میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر بھی آتا ہے، اس کے لیے جان دے دیں گے۔
واضح رہے کہ امت شاہ نے گذشتہ روز مذکورہ بلز راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا جس کی حمایت میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ ڈالے گئے تھے۔