انٹنیو گورٹریس کے نائب ترجمان فرحان حق کے مطابق اگلے ہفتہ پاکستان کے دورہ کے موقع پر انٹنیو گورٹریس کرتار پور کے گردوارہ دربار صاحب کا دورہ کریں گے۔
حق نے مزید کہا کہ افغانستان کے مہاجرین کے ملک میں 40 برسوں کے قیام کی کانفرنس کے دوران کرتار پور بھی انٹنیو گورٹریس کے دورہ میں شامل ہے۔
پچھلے سال نومبرمیں کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا گیا تھا جس کا گورٹریس نے خیرمقدم کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں کے مقدس مقامات پر ویزا سے پاک سرحد کے دورے کی سہولت کے ذریعہ یہ بین المذاہب ہم آہنگی کی راہ ہموار کررہی ہے۔
نیشنل سکھ کیمپین کے شریک بانی راجونت سنگھ نے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ گورٹریس کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب سکھوں نے حال ہی میں گرونانگ کی 550 ویں یوم پیدائش تقریب منائی۔
انہوں نے کہا کہ انٹنیو گورٹریس کی آمد سے ساری دنیا میں گرونانک کے پیغام تمام مذاہب کے پر امن بقائے باہم کو تقویت ملے گی اور پوری دنیا کو پیغام ملے گا کہ کرتار پور بین الاقوامی سطح پر ایک بہت ہی مقدس مقام ہے۔
حق نے کہا کہ گورٹریس اسلام آباد کے دورہ کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان ، صدر پاکستان عارف علوی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کریں گے اور ملک کی ترقی اور موسمیاتی تبدیلی پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ پولیو خوراک پلانے تقریب میں شرکت بھی کریں گے۔
پاکستان میں واقع کرتار پور راہداری بھارت کے گرداس پور میں واقع ڈیرہ بابا نانک کو جوڑتا ہے جو پاکستان میں 4.7 کیلو میٹر اندر ہے۔ اس میں سکھ یاتریوں کو بغیر ویزا کے سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔