ETV Bharat / bharat

کل مزدور تنظیموں کا ملک گیر احتجاج ہوگا

مختلف مرکزی مزدور تنظیموں کی جانب سے اترپردیش، مدھیہ پردیش اور دیگر ریاستوں میں مزدور قوانین کو کمزور کرنے کے خلاف اور مہاجر مزدوروں کی حمایت میں کل ملک گیر ہڑتال کیا جائے گا۔

trade unions will be a nationwide protest tomorrow
کل مزدور تنظیموں کا ملک گیر احتجاج ہوگا
author img

By

Published : May 21, 2020, 9:07 PM IST

مزدور تنظیموں نے ایک بیان میں لیبر قوانین کو کمزور کرنے کی سخت مذمت کی اور انہیں بے رحمانہ اور مجرمانہ قرار دیا۔

مزدور تنظیموں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومتیں مرکزی حکومت کی شہ پر مزدور قوانین کو کمزور کر رہی ہیں اور طویل عرصہ کے بعد حاصل ہونے والی سہولیات کو واپس لے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 22مئی کو پورے ملک میں ان قوانین کو کمزور کرنے کے خلاف مظاہرے کیے جائیں گے، نئی دہلی میں راج گھاٹ پر مزدور تنظیموں کے مرکزی رہنما پورے دن کی بھوک ہڑتال کریں گے، اس کے ساتھ ہی ریاست کے دارالحکومتوں اور ضلعی ہیڈکوارٹر پر بھی مزدور رہنما بھوک ہڑتال پر رہیں گے۔

مزدور تنظیموں نے کہا کہ عالمی وبا کی وجہ سے مزدور پہلے سے ہی سخت دباو میں ہیں ان کے سامنے زندگی اور روزی روٹی کا بحران پیدا ہوگیا ہے ایسے وقت میں حکومت کو ان کا ساتھ دینا چاہئے لیکن وہ ان کے استحصال کا راستہ تیار کررہی ہے۔

اترپردیش اور مدھیہ پردیش نے صنعتوں کو راغب کرنے کے لیے مزدور قوانین کو ملتوی کردیا ہے، دیگر ریاستوں میں بھی مزدور قوانین میں نرمی کی گئی ہے اور دیگر ریاستیں اس عمل میں ہیں، گجرات میں 1200دن تک مزدور قوانین میں چھوٹ دینے کا عمل چل رہا ہے۔

مظاہرہ کی وارننگ دینے والی مزدور تنظیموں میں سینٹر فور ٹریڈ یونین کانگریس، آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس، ہند مزدور سبھا، انڈین نیشنل ٹریڈ یونین کانگریس، ٹریڈ یونین کانگریس کمیٹی، سروس، لیفٹ پپلز فرنٹ اور دیگر مزدور تنظیمیں شامل ہیں۔

مزدور تنظیموں کا کہنا ہے کہ مزدور قوانین کو کمزور کرنا بین الاقوامی قوانین، کانفرنسوں اور روایات کی خلاف ورزی ہے کیونکہ مزدوروں نے دہائیوں کی جدوجہد کے بعد جن سہولیات کو حاصل کیا ہے انہیں واپس لینا جرم ہے۔

اس درمیان لیفٹ پارٹیوں نے ملک میں کورونا وبا کے دوران مزدوروں اور غریبوں کو حکومت کی طرف سے نظر انداز کئے جانے کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی حمایت کی ہے اور حکومت سے اس محروم طبقہ کے لوگوں کی راحت کے لیے جلد از جلد ٹھوس اقدامات کرنے کی مانگ کی ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، مارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مالے) آل انڈیا فارورڈ بلاک، ریولوشنری سوشلسٹ پارٹی اور کمیونسٹ غدار پارٹی آف انڈیا کی دہلی یونٹ نے یہ مانگ کی ہے۔

لیفٹ پارٹیاں 22مئی کو مرکزی ٹریڈ یونین تنظیموں کی طرف سے مزدوروں کی مانگ کی حمایت میں کئے جانے والے ملک گیر مظاہرہ کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ کورونا وبا کے بحران میں مرکزی حکومت نے مہاجر مزدوروں کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک کیا ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مانگ کرتے ہیں کہ ان تمام مزدوروں کو ٹرینوں اور بسوں سے ان کے گھر نہ صرف مفت پہنچایا جائے بلکہ تمام مزدوروں اور غریبوں کو فوری طورپر 7500روپے مسلسل تین مہینے تک دیئے جائیں۔

بیان میں کہا گیا کہ آفت کو مزدور مخالف مزدور قوانین میں اصلاحات کا موقع نہیں بناتے ہوئے ایسے تمام مزدور مخالف قوانین کو فوری طورپر واپس لیا جائے۔آفت کے دور میں پی ایس یو کی نجکاری فوری طورپر روکی جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام مزدوروں اور غریبوں کو تین مہینہ کا راشن بلا شرط فوری طورپر دیا جائے۔ سرکاری ملازمین کے جو ڈی اے اور ڈی آر کو فریز کیا گیا ہے اسے فوری طور پر دیا جائے۔

مزدور تنظیموں نے ایک بیان میں لیبر قوانین کو کمزور کرنے کی سخت مذمت کی اور انہیں بے رحمانہ اور مجرمانہ قرار دیا۔

مزدور تنظیموں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومتیں مرکزی حکومت کی شہ پر مزدور قوانین کو کمزور کر رہی ہیں اور طویل عرصہ کے بعد حاصل ہونے والی سہولیات کو واپس لے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 22مئی کو پورے ملک میں ان قوانین کو کمزور کرنے کے خلاف مظاہرے کیے جائیں گے، نئی دہلی میں راج گھاٹ پر مزدور تنظیموں کے مرکزی رہنما پورے دن کی بھوک ہڑتال کریں گے، اس کے ساتھ ہی ریاست کے دارالحکومتوں اور ضلعی ہیڈکوارٹر پر بھی مزدور رہنما بھوک ہڑتال پر رہیں گے۔

مزدور تنظیموں نے کہا کہ عالمی وبا کی وجہ سے مزدور پہلے سے ہی سخت دباو میں ہیں ان کے سامنے زندگی اور روزی روٹی کا بحران پیدا ہوگیا ہے ایسے وقت میں حکومت کو ان کا ساتھ دینا چاہئے لیکن وہ ان کے استحصال کا راستہ تیار کررہی ہے۔

اترپردیش اور مدھیہ پردیش نے صنعتوں کو راغب کرنے کے لیے مزدور قوانین کو ملتوی کردیا ہے، دیگر ریاستوں میں بھی مزدور قوانین میں نرمی کی گئی ہے اور دیگر ریاستیں اس عمل میں ہیں، گجرات میں 1200دن تک مزدور قوانین میں چھوٹ دینے کا عمل چل رہا ہے۔

مظاہرہ کی وارننگ دینے والی مزدور تنظیموں میں سینٹر فور ٹریڈ یونین کانگریس، آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس، ہند مزدور سبھا، انڈین نیشنل ٹریڈ یونین کانگریس، ٹریڈ یونین کانگریس کمیٹی، سروس، لیفٹ پپلز فرنٹ اور دیگر مزدور تنظیمیں شامل ہیں۔

مزدور تنظیموں کا کہنا ہے کہ مزدور قوانین کو کمزور کرنا بین الاقوامی قوانین، کانفرنسوں اور روایات کی خلاف ورزی ہے کیونکہ مزدوروں نے دہائیوں کی جدوجہد کے بعد جن سہولیات کو حاصل کیا ہے انہیں واپس لینا جرم ہے۔

اس درمیان لیفٹ پارٹیوں نے ملک میں کورونا وبا کے دوران مزدوروں اور غریبوں کو حکومت کی طرف سے نظر انداز کئے جانے کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی حمایت کی ہے اور حکومت سے اس محروم طبقہ کے لوگوں کی راحت کے لیے جلد از جلد ٹھوس اقدامات کرنے کی مانگ کی ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، مارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مالے) آل انڈیا فارورڈ بلاک، ریولوشنری سوشلسٹ پارٹی اور کمیونسٹ غدار پارٹی آف انڈیا کی دہلی یونٹ نے یہ مانگ کی ہے۔

لیفٹ پارٹیاں 22مئی کو مرکزی ٹریڈ یونین تنظیموں کی طرف سے مزدوروں کی مانگ کی حمایت میں کئے جانے والے ملک گیر مظاہرہ کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ کورونا وبا کے بحران میں مرکزی حکومت نے مہاجر مزدوروں کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک کیا ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مانگ کرتے ہیں کہ ان تمام مزدوروں کو ٹرینوں اور بسوں سے ان کے گھر نہ صرف مفت پہنچایا جائے بلکہ تمام مزدوروں اور غریبوں کو فوری طورپر 7500روپے مسلسل تین مہینے تک دیئے جائیں۔

بیان میں کہا گیا کہ آفت کو مزدور مخالف مزدور قوانین میں اصلاحات کا موقع نہیں بناتے ہوئے ایسے تمام مزدور مخالف قوانین کو فوری طورپر واپس لیا جائے۔آفت کے دور میں پی ایس یو کی نجکاری فوری طورپر روکی جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام مزدوروں اور غریبوں کو تین مہینہ کا راشن بلا شرط فوری طورپر دیا جائے۔ سرکاری ملازمین کے جو ڈی اے اور ڈی آر کو فریز کیا گیا ہے اسے فوری طور پر دیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.