ETV Bharat / bharat

سابق وزیراعلی کلیان سنگھ سے ای ٹی وی بھارت کی گفتگو

author img

By

Published : Jul 29, 2020, 8:32 PM IST

Updated : Jul 29, 2020, 10:15 PM IST

ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لئے بھومی پوجن سے قبل اترپردیش کے سابق وزیراعلی کلیان سنگھ کے ساتھ ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی۔ خصوصی انٹرویو ملاحظہ کریں-

سابق وزیراعلی کلیان سنگھ سے ای ٹی وی بھارت کی گفتگو
سابق وزیراعلی کلیان سنگھ سے ای ٹی وی بھارت کی گفتگو

کلیان سنگھ نے کہا کہ' اگر ایودھیا میں مندر کی تعمیر کی جارہی ہے اس جگہ پر اگر کوئی متنازعہ ڈھانچہ ہوتا تو پھر کون جانتا ہے کہ عدلیہ کا فیصلہ کیا ہوتا ؟ کلیان سنگھ نے دیگر بہت سے امور پر بھی تفصیل سے بات کی۔

ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد ایک طویل عرصے تک سیاسی اور قانونی جنگیں چلتی رہیں۔ ان واقعات کو بھارتی تاریخ کے متنازعہ واقعات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ آخر کار پچھلے برس نومبر میں سپریم کورٹ نے اراضی کے تنازعہ پر ایک تاریخی فیصلہ دیا تھا۔

تمام اتار چڑھاؤ کے بعد سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق، اب ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی تیاری جاری ہے۔ بھومی پوجن 5 اگست کو مندر کی تعمیر کے لئے کیا جانا ہے، جس میں وزیراعظم نریندر مودی سمیت متعدد اعلی رہنما و دیگر عہدیداران بھی شامل ہوں گے۔

سابق وزیراعلی کلیان سنگھ سے ای ٹی وی بھارت کی گفتگو

آپ کو بتادیں کہ کلیان سنگھ بابری مسجد کے انہدام کے دوران اترپردیش کے وزیراعلی تھے۔ پچھلے 27 برسوں میں اس معاملے پر بہت سی سیاست ہوئی۔ رام مندر کی تعمیر موجودہ صورتحال اور سنہ 1990 کی دہائی کی سیاست کے نقطہ نظر سے، ای ٹی وی بھارت کے نیوز ایڈیٹر نشانت شرما اور ریجنل ایڈیٹر برج موہن سنگھ نے کلیان سنگھ سے بات کی۔

در حقیقت، ایودھیا تحریک کے دوران قومی منظر نامے پر ایک ایسا رہنما سامنے آیا، جس نے نہ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک نئی شناخت دی، بلکہ پارٹی کو ایک نئی طاقت اور نئے جوش و جذبے سے بھر دیا۔

مزید پڑھیں:

'وزیراعظم کی رام مندر بھومی پوجا میں شرکت آئینی حلف کی خلاف ورزی'

جب کہ اس دوران ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی، ونے کٹیار جیسے رہنما ایودھیا تحریک کی قیادت کررہے تھے، اسی دوران علی گڑھ میں پیدا ہوئے کلیان سنگھ بھی اتر پردیش میں بی جے پی کے لئے سیاسی میدان تیار کررہے تھے۔ اب 5 اگست کو ایودھیا میں رام مندر کا بھومی پوجن منعقد ہونے پر اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

کلیان سنگھ نے کہا کہ' اگر ایودھیا میں مندر کی تعمیر کی جارہی ہے اس جگہ پر اگر کوئی متنازعہ ڈھانچہ ہوتا تو پھر کون جانتا ہے کہ عدلیہ کا فیصلہ کیا ہوتا ؟ کلیان سنگھ نے دیگر بہت سے امور پر بھی تفصیل سے بات کی۔

ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد ایک طویل عرصے تک سیاسی اور قانونی جنگیں چلتی رہیں۔ ان واقعات کو بھارتی تاریخ کے متنازعہ واقعات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ آخر کار پچھلے برس نومبر میں سپریم کورٹ نے اراضی کے تنازعہ پر ایک تاریخی فیصلہ دیا تھا۔

تمام اتار چڑھاؤ کے بعد سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق، اب ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی تیاری جاری ہے۔ بھومی پوجن 5 اگست کو مندر کی تعمیر کے لئے کیا جانا ہے، جس میں وزیراعظم نریندر مودی سمیت متعدد اعلی رہنما و دیگر عہدیداران بھی شامل ہوں گے۔

سابق وزیراعلی کلیان سنگھ سے ای ٹی وی بھارت کی گفتگو

آپ کو بتادیں کہ کلیان سنگھ بابری مسجد کے انہدام کے دوران اترپردیش کے وزیراعلی تھے۔ پچھلے 27 برسوں میں اس معاملے پر بہت سی سیاست ہوئی۔ رام مندر کی تعمیر موجودہ صورتحال اور سنہ 1990 کی دہائی کی سیاست کے نقطہ نظر سے، ای ٹی وی بھارت کے نیوز ایڈیٹر نشانت شرما اور ریجنل ایڈیٹر برج موہن سنگھ نے کلیان سنگھ سے بات کی۔

در حقیقت، ایودھیا تحریک کے دوران قومی منظر نامے پر ایک ایسا رہنما سامنے آیا، جس نے نہ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک نئی شناخت دی، بلکہ پارٹی کو ایک نئی طاقت اور نئے جوش و جذبے سے بھر دیا۔

مزید پڑھیں:

'وزیراعظم کی رام مندر بھومی پوجا میں شرکت آئینی حلف کی خلاف ورزی'

جب کہ اس دوران ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی، ونے کٹیار جیسے رہنما ایودھیا تحریک کی قیادت کررہے تھے، اسی دوران علی گڑھ میں پیدا ہوئے کلیان سنگھ بھی اتر پردیش میں بی جے پی کے لئے سیاسی میدان تیار کررہے تھے۔ اب 5 اگست کو ایودھیا میں رام مندر کا بھومی پوجن منعقد ہونے پر اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Last Updated : Jul 29, 2020, 10:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.