ETV Bharat / bharat

کورونا علاج کے دوران تین دن کے بچے کی موت، لوگ مشتعل - اگرتلہ سرکاری میڈیکل کالج

تین دن کے بچے کے والد دیپتانو ساہا نے بتایا کہ اس کی اہلیہ کورونا پازیٹیو تھی اور دس اگست کو اس نے ایک بچے کو جنم دیا تھا۔ کل ہسپتال کے اہلکاروں کی لاپروائی کی وجہ سے سواب نمونے کی جانچ کے لئے ناک میں سے نمونہ لیتے ہوئے اندر سے زخمی ہونے سے اس کی موت ہوگئی۔

Three-day-old baby dies during corona treatment
کورونا علاج کے دوران تین دن کے بچے کی موت، لوگ مشتعل
author img

By

Published : Aug 13, 2020, 3:32 PM IST

تریپورہ میں کورونا سے متاثر خاتون کے تین دن کے بچے کی اگرتلہ سرکاری میڈیکل کالج (اے جی ایم سی) میں بدھ کو سواب نمونہ لئے جانے کے کچھ دیر بعد موت ہوگئی جس کے بعد اہل خانہ نے ہسپتال انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام لگایا اور بڑی تعداد میں لوگ ہسپتال کے احاطے میں جمع ہوکر ہنگامہ کرنے لگے۔

گزشتہ کچھ دنوں سے ہسپتال میں علاج اور بنیادی سہولتوں کی کمی کی وجہ سے عوامی اشتعال کو دیکھتے ہوئے اے جی ایم سی احاطے میں سلامتی کے انتظامات میں اضافہ کردیا گیا اور اہل خانہ کے اندر آنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

حال ہی میں برطانیہ میں رہنے والے تریپورہ کے ڈاکٹر نے اپنی 82 سالہ دادی کے آئی سی یو میں علاج میں ہوئی لاپروائی اور جھوٹی کووڈ رپورٹ کو اجاگر کیا تھا۔ مبینہ طور سے آئی سی یو میں آکیسجن کی فراہمی ناکافی ہے اور وینٹی لیٹر خراب پڑے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ بارہ دنوں میں 34 کورونا مریضوں کی موت ہوگئی ہے۔

ریاستی حکومت نے اس معاملے میں نہ تو کوئی جواب دیا ہے اور نہ ہی ادارے نے کوئی جانچ کی ہے۔ اس دوران تین دن کے بچے کے والد دیپتانو ساہا نے بتایا کہ اس کی اہلیہ کورونا پازیٹیو تھی اور دس اگست کو اس نے ایک بچے کو جنم دیا تھا۔ کل ہسپتال کے اہلکاروں کی لاپروائی کی وجہ سے سواب نمونے کی جانچ کے لئے ناک میں سے نمونہ لیتے ہوئے اندر سے زخمی ہونے سے اس کی موت ہوگئی۔

اس نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے مشورے پر کل سواب نمونہ لئے جانے کے دوران بچے کی ناک سے خون نکلنے لگا اور کچھ دیر بعد اس کی موت ہوگئی۔

اہل خانہ نے صحت سے متعلق اہلکاروں پر الزام لگائے جانے کے بعد انہیں بچے کی لاش کے ساتھ باہر نکال دیا گیا۔

اس واقعہ کی خبر پھیلتے ہی کافی تعداد میں لوگ ہسپتال کے احاطے میں جمع ہوگئے تھے۔ پولس نے بعد میں متاثروں اور بھیڑ کو وہاں سے ہٹایا۔

دوسری طرف مغربی تریپورہ کے چالیس سالہ شخص کی کورونا سے موت ہوگئی۔ وہ گردے سے متعلق بیماری سے متاثر تھا۔ اسی کے ساتھ کورونا سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 44 ہوگئی ہے۔ ریاست میں انفیکشن سے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 6639 ہوگئی ہے اور سرگرم معاملوں کی تعداد 1523 ہے۔

تریپورہ میں کورونا سے متاثر خاتون کے تین دن کے بچے کی اگرتلہ سرکاری میڈیکل کالج (اے جی ایم سی) میں بدھ کو سواب نمونہ لئے جانے کے کچھ دیر بعد موت ہوگئی جس کے بعد اہل خانہ نے ہسپتال انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام لگایا اور بڑی تعداد میں لوگ ہسپتال کے احاطے میں جمع ہوکر ہنگامہ کرنے لگے۔

گزشتہ کچھ دنوں سے ہسپتال میں علاج اور بنیادی سہولتوں کی کمی کی وجہ سے عوامی اشتعال کو دیکھتے ہوئے اے جی ایم سی احاطے میں سلامتی کے انتظامات میں اضافہ کردیا گیا اور اہل خانہ کے اندر آنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

حال ہی میں برطانیہ میں رہنے والے تریپورہ کے ڈاکٹر نے اپنی 82 سالہ دادی کے آئی سی یو میں علاج میں ہوئی لاپروائی اور جھوٹی کووڈ رپورٹ کو اجاگر کیا تھا۔ مبینہ طور سے آئی سی یو میں آکیسجن کی فراہمی ناکافی ہے اور وینٹی لیٹر خراب پڑے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ بارہ دنوں میں 34 کورونا مریضوں کی موت ہوگئی ہے۔

ریاستی حکومت نے اس معاملے میں نہ تو کوئی جواب دیا ہے اور نہ ہی ادارے نے کوئی جانچ کی ہے۔ اس دوران تین دن کے بچے کے والد دیپتانو ساہا نے بتایا کہ اس کی اہلیہ کورونا پازیٹیو تھی اور دس اگست کو اس نے ایک بچے کو جنم دیا تھا۔ کل ہسپتال کے اہلکاروں کی لاپروائی کی وجہ سے سواب نمونے کی جانچ کے لئے ناک میں سے نمونہ لیتے ہوئے اندر سے زخمی ہونے سے اس کی موت ہوگئی۔

اس نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے مشورے پر کل سواب نمونہ لئے جانے کے دوران بچے کی ناک سے خون نکلنے لگا اور کچھ دیر بعد اس کی موت ہوگئی۔

اہل خانہ نے صحت سے متعلق اہلکاروں پر الزام لگائے جانے کے بعد انہیں بچے کی لاش کے ساتھ باہر نکال دیا گیا۔

اس واقعہ کی خبر پھیلتے ہی کافی تعداد میں لوگ ہسپتال کے احاطے میں جمع ہوگئے تھے۔ پولس نے بعد میں متاثروں اور بھیڑ کو وہاں سے ہٹایا۔

دوسری طرف مغربی تریپورہ کے چالیس سالہ شخص کی کورونا سے موت ہوگئی۔ وہ گردے سے متعلق بیماری سے متاثر تھا۔ اسی کے ساتھ کورونا سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 44 ہوگئی ہے۔ ریاست میں انفیکشن سے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 6639 ہوگئی ہے اور سرگرم معاملوں کی تعداد 1523 ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.