سپریم کورٹ نے بدھ کے روز رولنگ دی ہے کہ عدالتی عمل سے متعلق عدالت کے دستاویزات، حق اطلاعات (آر ٹی آئی) کے تحت حاصل نہیں کیے جا سکتے۔
جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس رشی كیش رائے کی بینچ نے اس معاملے میں گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے چیف انفارمیشن کمشنر کی اپیل مسترد کردی۔
بینچ کی جانب سے جسٹس بھانومتی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کوئی تیسرا فریق کورٹ کے دستاویزات یا عدالتی عمل سے متعلق معلومات آر ٹی آئی قانون کے تحت حاصل نہیں کر سکتا ہے۔
جسٹس نے 38 صفحات کے فیصلے کا اصل خلاصہ پڑھتے ہوئے کہا کہ جہاں تک تیسرے فریق کے حقوق کی بات ہے تو وہ آر ٹی آئی کے تحت عدالتی عمل سے متعلق معلومات حاصل کرنے / دستاویزات، احکامات اور دیگر کارروائیوں کی مصدقہ نقول حاصل کرنے کے حقدار نہیں ہے۔
کورٹ نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ تیسرے فریق کو ایسی معلومات دینا بالکل منع ہے لیکن اس کے لئے مختلف ہائی کورٹ میں کچھ طریقہ کار ہے۔ آر ٹی آئی کے تحت یہ معلومات نہیں دی جا سکتی۔