کورونا وائرس کی وجہ سے ملک نافذ لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے کے 17 مئی کو ختم ہونے سے پہلے وزیراعظم مودی نے آج ویڈیو كانفرنسنگ کے ذریعے ایک میٹنگ میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ صورت حال کا جائزہ لیا اور آگے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق نریندر مودی نے کہا کہ اب ہمیں ملک میں کورونا وائرس کے جغرافیائی پھیلاؤ کا پتہ چل گیا ہے تو اب اس کے خلاف مکمل فوکس یعنی ارتکاز کے ساتھ جنگ لڑنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہا ’’اب ہمیں بڑی حد تک ملک میں وبا کے جغرافیائی پھیلاؤ سمیت سب سے زیادہ متاثر علاقوں کے اشارے مل گئے ہیں، ساتھ ہی گزشتہ چند ہفتوں میں حکام نے ضلع سطح تک اس طرح کے وقت میں آپریشن کے عمل کو سمجھ لیا ہے‘‘۔
کابینہ سکرٹری نے اتوار کو ہی چیف سکریٹریوں اور ہیلتھ سکریٹریوں کے ساتھ تازہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں وبا سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جا رہے اقدامات کی معلومات دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سست ہی لیکن ملک کے کئی حصوں میں اب اقتصادی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں اور آنے والے دنوں میں اس عمل میں تیزی لائی جائے گی۔
ٹیم ورک، حساسیت اور بہتر گورننس پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ اس وبا کے خلاف مکمل طور سے فوکس ہوکر لڑنے کی ضرورت ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہماری آئندہ کی منصوبہ بندی میں اس بات پر زور ہونا چاہئے کہ وائرس انفیکشن پر روک لگے اور لوگ سماجی فاصلے کے قوانین پر عمل کرتے ہوئے تمام ضروری احتیاط برتیں۔
انہوں نے کہا کہ دو گز کے فاصلے کا قانون انتہائی ضروری ہے اور اسے ہر حالت میں اپنایا جانا ضروری ہے، مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کا خاکہ تیار کرنے کے لیے ہی آج آپ سب کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی بے حد ضروری ہے کہ ملک کے دیہی حصے اس وبا سے اچھوتے رہیں۔
کورونا وبا سے نمٹنے میں بھارت کو دنیا بھر میں ملنے والی تعریف کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اس بارے میں ریاستی حکومتوں کی کوششوں اور تعاون کی تعریف بھی کی اور انہوں نے کہا کہ سب کو اس جنگ میں اسی طرح مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ لاک ڈاؤن کے سلسلے میں وزیراعظم مودی اب تک چار بار وزرائے اعلی کے ساتھ میٹنگ کر چکے ہیں اور یہ پانچویں میٹنگ تھی۔