اس بند کو جمعیت علماء، سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی،آل انڈیا مسلم او بی سی،انجمن احیائے سنت ودیگر سماجی ملی تنظیموں اور دلت تنطیموں کی حمایت ملی ہے۔
اس بند کو لیکر بھیونڈی، ممبرا، کلیان اور تھانے میں وسیع اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بھیونڈی شہر میں پاورلوم کاروبار، آٹو رکشا سمیت شہر کے اہم ترین بازار تین بتی، مسلم اکثریتی علاقے غیبی نگر، ونجار پٹی ناکہ ،درگاہ دیوان شاہ سمیت دیگر علاقوں کی تمام کاروباری سرگرمیاں مکمل طور سے بند رہی ہے۔
بھیونڈی جونا آگرہ روڑ پر سڑکوں پر سناٹا دیکھنے کو ملا اور شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس فورس تعینات ہے تاکہ بند کے دوران کسی طرح کی بدامنی پیدا نہ ہو اور فی الحال ممبئی کے مضافات میں بھارت بند پرامن رہا۔