مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے جمعہ کے روز لداخ میں پینگونگ جھیل کے قریب لوکنگ پوسٹ پر بھارتی فوج اور آئی ٹی بی پی اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'دنیا کی کوئی طاقت بھارت کی ایک انچ زمین نہیں لے سکتی۔'
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 'ہندوستان اور چین کے مابین سرحدی تنازع کے حل کے لئے بات چیت جاری ہے۔ اگرچہ بھارت چین سے مذاکرات کے ذریعے جاری تنازعے کے حل کے لئے پر امید ہے لیکن سنگھ نے کہا کہ حتمی نتائج کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔'
تاہم سنگھ نے یقین دلایا کہ بھارت دنیا کی کسی بھی طاقت کو ایک انچ زمین نہیں دے گا۔ وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ اگر مستقبل میں کسی قسم کی جارحیت جاری رہتی ہے یا کوئی بھی ملک بھارت کی سرزمین پر کوشش کرنے کی صورت میں بھارت اس کا جواب دے گا
انہوں نے بھارتی فوج کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ مسئلہ بات چیت سے کس حد تک حل کیا جا سکتا ہے میں اس کی ضمانت نہیں دے سکتا لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہماری زمین کا ایک انچ بھی دنیا کی کوئی طاقت سے نہیں چھین سکتی۔
راجناتھ سنگھ نے چین کے ساتھ کھڑے ہونے والے معاملے کا سفارتی حل تلاش کرنے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ سفارتی اور فوجی مذاکرات کے ذریعے حل سے بہتر کوئی اور کام نہیں۔
تاہم چین سے پینگونگ جھیل میں پیچھے ہٹنے میں ہچکچاہٹ ظاہر کرنے کے بعد اس کے امکانات کم ہوگئے ہیں اور گشت پوائنٹ 14 کے آس پاس ہاٹ اسپرنگس کے علاقوں میں بھی رکاوٹ ہے۔
پینگونگ جھیل پر سب سے بڑا فلیش پوائنٹ دونوں اطراف سے فوجیوں کے درمیان فاصلہ دریا کے کنارے پر 4-5 کلومیٹر ہے لیکن جھیل کے پہاڑیوں کی پٹیوں پر فوج تقریبا 1 کلومیٹر الگ ہوجاتی ہے۔