اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں سی بی آئی انکوائری کرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری نے ایک ریاست کے ذریعہ اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بہار حکومت اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے کہا کہ ’’ممبئی پولیس جس نے 26/11 کے حملے میں دہشت گرد اجمل قصاب کو زندہ پکڑا تھا، انہیں تحقیقات کو مکمل کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہئے تھا۔‘‘ چودھری نے کہا: ’’یہ بہت ہی عجیب بات ہے، کسی نے کبھی نہیں دیکھا تھا کہ ایک ریاست کے معاملے کو دوسری ریاست سی بی آئی کے حوالے کر دے۔‘‘
بدھ کے روز سپریم کورٹ نے اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی ’’غیر فطری موت‘‘ کے سلسلے میں اداکارہ ریا چکورتی کے خلاف درج ایف آئی آر میں سی بی آئی تحقیقات کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنسی اس کیس میں درج دوسرے کسی بھی معاملے کی تحقیقات کرے گی۔
بدھ کے روز سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سوشانت ایک باصلاحیت اداکار تھا اور ہر کوئی اس کی موت کی حقیقت جاننا چاہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ سوشانت سنگھ راجپوت کیس میں، ممبئی پولیس نے صرف حادثاتی موت کی رپورٹ درج کی تھی۔ ممبئی پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں پٹنہ میں درج ایف آئی آر کو بالکل درست سمجھا اور اس معاملے کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی۔