ETV Bharat / bharat

ہاتھرس کیس: ایس آئی ٹی کی ٹیم متاثرہ کے گھر پہنچی

ہاتھرس اجمتاعی جنسی زیادتی کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری ایس آئی ٹی کو سونپی گئی ہے۔ اسی ضمن میں متاثرہ کے اہل خانہ کا ایس آئی ٹی کی ٹیم آج بیان درج کرنے متاثرہ کی رہائش گاہ پر پہنچی۔

ہاتھرس کیس: ایس آئی ٹی کی ٹیم متاثرہ کی رہائش گاہ پہنچی
ہاتھرس کیس: ایس آئی ٹی کی ٹیم متاثرہ کی رہائش گاہ پہنچی
author img

By

Published : Oct 4, 2020, 12:24 PM IST

خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) اترپردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی زیادتی کیس کے سلسلے میں متاثرہ کے اہل خانہ کی رہائش گاہ پر پہنچ چکی ہے۔ ٹیم جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کے اہل خانہ کا بیان درج کررہی ہے۔

ہاتھرس انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اپنی ابتدائی تفتیش مکمل کرلی ہے۔

متاثرہ کی موت اور اس کے ساتھ وحشیانہ سلوک نے نربھیا واقعے یاد تازہ کر دی ہےاور اب تو یہ ایک اہم سیاسی مسئلہ بن چکا ہے۔

اس سے قبل اتر پردیش حکومت نے ہاتھرس سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ دلت بچی کی مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی اور ان کی ہلاکت کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔

دوسری طرف کل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا ہاتھرس پہنچے تھے اور متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ وہ انصاف کے لیے لڑیں گے۔

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ہاتھرس روانگی کے وقت دہلی-یوپی سرحد پر زبردست ہنگامہ دیکھنے کو ملا تھا۔

اس دوران کانگریس کے رہنماؤں اور کارکنان کی ایک بڑی تعداد وہاں جمع ہو گئی دریں اثنا پولیس کانگریس کارکنان میں ہلکی نوک جھونک بھی ہوئی جس پر پولیس نے اور پولیس کو ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ پولیس کی لاٹھی چارج میں اس کے بہت سے کارکنان زخمی ہوگئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش کمار اوستھی اور ڈی جی پی ہتیش چندر اوستھی نے ہفتے کو ہاتھرس کا دورہ کیا تھا اور متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔

وہیں دو دن کی تعطل کے بعد انتظامیہ نے ہاتھرس اور اس کے ارد گرد لگائی گئی بریکیڈنگ کو ہٹا دیا ہے۔

خیال رہے کہ 14 ستمبر کو ہاتھرس میں ایک 19 برس کی دلت لڑکی کے ساتھ چار نوجوانوں نے مبینہ طور پر اجتماعی جنسی تشدد کیا تھا، متاثرہ کا منگل کی صبح دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں انتقال ہوگیا، جس کے بعد بدھ کی رات میں پولیس نے گھر والوں کی اجازت کے بغیر لڑکی کی آخری رسومات کر دی تھی۔

خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) اترپردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی زیادتی کیس کے سلسلے میں متاثرہ کے اہل خانہ کی رہائش گاہ پر پہنچ چکی ہے۔ ٹیم جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کے اہل خانہ کا بیان درج کررہی ہے۔

ہاتھرس انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اپنی ابتدائی تفتیش مکمل کرلی ہے۔

متاثرہ کی موت اور اس کے ساتھ وحشیانہ سلوک نے نربھیا واقعے یاد تازہ کر دی ہےاور اب تو یہ ایک اہم سیاسی مسئلہ بن چکا ہے۔

اس سے قبل اتر پردیش حکومت نے ہاتھرس سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ دلت بچی کی مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی اور ان کی ہلاکت کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔

دوسری طرف کل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا ہاتھرس پہنچے تھے اور متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ وہ انصاف کے لیے لڑیں گے۔

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ہاتھرس روانگی کے وقت دہلی-یوپی سرحد پر زبردست ہنگامہ دیکھنے کو ملا تھا۔

اس دوران کانگریس کے رہنماؤں اور کارکنان کی ایک بڑی تعداد وہاں جمع ہو گئی دریں اثنا پولیس کانگریس کارکنان میں ہلکی نوک جھونک بھی ہوئی جس پر پولیس نے اور پولیس کو ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ پولیس کی لاٹھی چارج میں اس کے بہت سے کارکنان زخمی ہوگئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش کمار اوستھی اور ڈی جی پی ہتیش چندر اوستھی نے ہفتے کو ہاتھرس کا دورہ کیا تھا اور متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔

وہیں دو دن کی تعطل کے بعد انتظامیہ نے ہاتھرس اور اس کے ارد گرد لگائی گئی بریکیڈنگ کو ہٹا دیا ہے۔

خیال رہے کہ 14 ستمبر کو ہاتھرس میں ایک 19 برس کی دلت لڑکی کے ساتھ چار نوجوانوں نے مبینہ طور پر اجتماعی جنسی تشدد کیا تھا، متاثرہ کا منگل کی صبح دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں انتقال ہوگیا، جس کے بعد بدھ کی رات میں پولیس نے گھر والوں کی اجازت کے بغیر لڑکی کی آخری رسومات کر دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.