راجستھان کے الور ضلع میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ٹیکنالوجی سنٹر کا افتتاح کرتے ہوئے گڈکری نے کہا کہ 'تربیتی مراکز اہم منبع کے طور پر کام کرسکتے ہیں اور حکومت انہیں قرض فراہم کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے تاکہ وہ مقامی صنعتوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے نئی مشینری اور نئی ٹکنالوجی خرید سکیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'ان تربیتی مراکز کو وسعت دینے کے لئے بھی کام جاری ہے۔'
اس موقع پر وزارت میں وزیر مملکت پرتاپ چندر شڈنگی، سکریٹری اے کے شرما، راجستھان کے صنعتوں کے وزیر پرسادی لال مینا، ممبر پارلیمنٹ مہنت بالک ناتھ اور رکن اسمبلی سندیپ یادو بھی موجود تھے۔
گڈکری نے ریاستی حکومتوں سے اپیل کی کہ 'وہ ان مراکز کے لئے زمین اور دیگر سہولتیں فراہم کریں۔ یہ توسیع شعبے سے متعلق نئی اور موجودہ صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرسکتی ہے۔'
انہوں نے تجویز پیش کی کہ 'نوجوانوں کو مہارت فراہم کرنے کے لئے موجودہ پولی ٹیکنک، آئی ٹی آئی، انجینئرنگ کالجوں کے موجودہ انفرااسٹرکچر کا استعمال کیا جائے اور اس سے صنعتوں کو بھی مدد مل سکتی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ 'وزیر اعظم کے 'خودکفیل ہندوستان' کی اپیل کے پیش نظر 15 نئے ٹکنالوجی مراکز قائم کیے جارہے ہیں۔ ہنر مند افرادی قوت کی تیاری کے لئے موجودہ 18 تربیتی مراکز کو بھی اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بریلی: کورونا وائرس کی وجہ سے پھول و چادروں کا کاروبار متاثر
انہوں نے کہا کہ 'بھارت کو مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لئے ہنر مند افرادی قوت بہت ضروری ہے۔ کوویڈ 19 وبا کی وجہ سے ان دنوں ملک کو معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ مراکز انتہائی اہم ہیں کیونکہ وہ پیداوار میں اضافے، بے روزگاری کو کم کرنے اور خود کفیل بھارت کے خواب کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔'