ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ کا سیاست میں بڑھتے جرائم پر سخت نوٹس

author img

By

Published : Feb 13, 2020, 11:27 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 4:52 AM IST

سپریم کورٹ نے سیاست میں جرائم پیشہ افراد کی شمولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت نوٹس لیا ہے۔ عدالت عظمی نے ایک عرضی گزار کی سماعت پر کہا کہ مجرمانہ شبیہ رکھنے والے سیاسی امیدواروں کو ٹکٹ دینے کے لیے سیاسی پارٹیوں کو وجوہات اور جواز پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس امیدوار کی پوری تفصیلات اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر 48 گھنٹوں کے اندر ڈالنا ہوگا۔

sc directed political parties to show criminal background of leaders on websites
سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے سینئر وکیل اور ریاستی بی جے پی کے ترجمان اشونی اپادھیائے

مجرمانہ شبیہ والے رہنماؤں کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں داخل درخواست پر سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے تمام سیاسی جماعتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر مجرم شبیہ کے امیدواروں کو ٹکٹ دینے کی وجوہات کی تفصیلات پیش کریں اور 72 گھنٹوں میں میڈیا کو ان کے مجرمانہ ریکارڈ کی معلومات بھی دیں

یہ عرضی سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور ریاستی بی جے پی کے ترجمان اشونی اپادھیائے نے داخل کی ہے۔

سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے سینئر وکیل اور ریاستی بی جے پی کے ترجمان اشونی اپادھیائے

اشونی اپادھیائے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اس معاملے پر خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ اس پٹیشن کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ مجرمانہ پیشہ افراد اب رہنما نہیں بن پائنگے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی سیاسی جماعت نے مجرمانہ پیشہ افراد کو انتخابات میں کھڑا کرتے ہیں تو اس سیاسی جماعتوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سپریم کورٹ کی ہدایت نہ ماننے کی صورت میں یہ توہین عدالت بھی ہوگا اور اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ معاشرے میں صرف صاف وشفاف افراد ہی رہنما بن سکینگے۔

سپریم کورٹ نے اس تعلق سے مزید یہ بھی کہا کہ' امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ بھی اخباروں میں شائع کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کو امیدواروں کے مجرمانہ مقدمات کے بارے میں بھی معلومات دینا ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو امیدواروں کی مجرمانہ تفصیلات ویب سائٹ پر شائع کرنی ہوں گی۔ اور سوشل میڈیا پر بھی ان کی تفصیلات جاری کرنا ہوگی۔

جسٹس آر ایف نریمن اور جسٹس ایس روندر بھٹ کی بنچ نے بی جے پی رہنما اشونی کمار اپادھیائے اور رام بابو شرما کی توہین عدالت کی درخواست پر یہ حکم دیا۔

عدالت نے ان ہدایات پر عمل نہ کئے جانے پر الیکشن کمیشن کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ سیاسی پارٹیوں کے خلاف عمل نہ کرنے کی صورت میں عدالت کو آگاہ کرائے۔

سیاستدانوں کو جرائم زدہ ہونے سے روکنے کے لئے عدالت نے سیاسی پارٹیوں کے لئے گائیڈلائن جاری کی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گزشتہ چار عام انتخابات میں سیاست میں جرائم تیزی سے بڑھا ہے۔

اس کے مطابق، اگر سیاسی پارٹیوں کی طرف سے مجرمانہ پس منظر کے شخص کو ٹکٹ دیا جاتا ہے تو اس کے جرائم کی تفصیلات پارٹی کی ویب سائٹ پر اور سوشل میڈیا پر دے گا۔ ساتھ ہی انہیں یہ بھی بتانا ہوگا کہ کسی بے داغ کو ٹکٹ کیوں نہیں دیا گیا؟

سپریم کورٹ نے امیدواروں پر درج فوجداری مقدمات کی معلومات اخبارات، نيو چینلز اور سوشل میڈیا پر بھی نامزدگی کلیئر ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر شائع کرنے کو کہا ہے۔ اگر سیاسی پارٹیاں ایسا نہیں کرتی ہیں تو الیکشن کمیشن اس کی معلومات سپریم کورٹ کو دے گا۔

مجرمانہ شبیہ والے رہنماؤں کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں داخل درخواست پر سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے تمام سیاسی جماعتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر مجرم شبیہ کے امیدواروں کو ٹکٹ دینے کی وجوہات کی تفصیلات پیش کریں اور 72 گھنٹوں میں میڈیا کو ان کے مجرمانہ ریکارڈ کی معلومات بھی دیں

یہ عرضی سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور ریاستی بی جے پی کے ترجمان اشونی اپادھیائے نے داخل کی ہے۔

سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے سینئر وکیل اور ریاستی بی جے پی کے ترجمان اشونی اپادھیائے

اشونی اپادھیائے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اس معاملے پر خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ اس پٹیشن کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ مجرمانہ پیشہ افراد اب رہنما نہیں بن پائنگے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی سیاسی جماعت نے مجرمانہ پیشہ افراد کو انتخابات میں کھڑا کرتے ہیں تو اس سیاسی جماعتوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سپریم کورٹ کی ہدایت نہ ماننے کی صورت میں یہ توہین عدالت بھی ہوگا اور اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ معاشرے میں صرف صاف وشفاف افراد ہی رہنما بن سکینگے۔

سپریم کورٹ نے اس تعلق سے مزید یہ بھی کہا کہ' امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ بھی اخباروں میں شائع کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کو امیدواروں کے مجرمانہ مقدمات کے بارے میں بھی معلومات دینا ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو امیدواروں کی مجرمانہ تفصیلات ویب سائٹ پر شائع کرنی ہوں گی۔ اور سوشل میڈیا پر بھی ان کی تفصیلات جاری کرنا ہوگی۔

جسٹس آر ایف نریمن اور جسٹس ایس روندر بھٹ کی بنچ نے بی جے پی رہنما اشونی کمار اپادھیائے اور رام بابو شرما کی توہین عدالت کی درخواست پر یہ حکم دیا۔

عدالت نے ان ہدایات پر عمل نہ کئے جانے پر الیکشن کمیشن کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ سیاسی پارٹیوں کے خلاف عمل نہ کرنے کی صورت میں عدالت کو آگاہ کرائے۔

سیاستدانوں کو جرائم زدہ ہونے سے روکنے کے لئے عدالت نے سیاسی پارٹیوں کے لئے گائیڈلائن جاری کی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گزشتہ چار عام انتخابات میں سیاست میں جرائم تیزی سے بڑھا ہے۔

اس کے مطابق، اگر سیاسی پارٹیوں کی طرف سے مجرمانہ پس منظر کے شخص کو ٹکٹ دیا جاتا ہے تو اس کے جرائم کی تفصیلات پارٹی کی ویب سائٹ پر اور سوشل میڈیا پر دے گا۔ ساتھ ہی انہیں یہ بھی بتانا ہوگا کہ کسی بے داغ کو ٹکٹ کیوں نہیں دیا گیا؟

سپریم کورٹ نے امیدواروں پر درج فوجداری مقدمات کی معلومات اخبارات، نيو چینلز اور سوشل میڈیا پر بھی نامزدگی کلیئر ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر شائع کرنے کو کہا ہے۔ اگر سیاسی پارٹیاں ایسا نہیں کرتی ہیں تو الیکشن کمیشن اس کی معلومات سپریم کورٹ کو دے گا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 4:52 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.