ETV Bharat / bharat

'چین سرحد پر سابقہ صورتحال قائم کرے' - ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس

بھارت نے چین سے واضح طور پر کہا ہے کہ 'اسے مشرقی لداخ خطے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹا کر سابق صورتحال برقرار رکھنی ہوگی اور وہ سابق صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے بات چیت کے حق میں ہے لیکن کسی کو بھی اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارتی فوج ملک کی قومی خودمختاری کا تحفظ کرنے کے لیے پوری طرح اہل ہیں۔'

Rajnath Singh talks with Chinese Defense Minister General Wei Feng in Moscow
راجناتھ سنگھ نے ماسکو میں چین کے وزیر دفاع جنرل وی فینگے سے گفتگو کی
author img

By

Published : Sep 5, 2020, 5:28 PM IST

مشرقی لداخ خطے میں گزشتہ چار ماہ سے جاری کشیدگی کے درمیاں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے جمعہ کی رات روس کے دارالحکومت ماسکو میں چین کے وزیر دفاع جنرل وی فینگے کے ساتھ دو گھنٹنے سے زائد وقت تک سرحد پر کشیدگی کم کرنے کے متعلق اقدامات پر اور دوسرے امور پر تفصیلی گفتگو کی۔

دونوں وزیر دفاع شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے لیے ماسکو گئے ہیں، ایس ایس او کی میٹنگ سے الگ ہوئی اس بات چیت میں دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے ساتھ سینئر افسران بھی موجود تھے۔

سرحد پر جاری کشیدگی کے دوران سیاسی سطح پر دونوں فریقوں کے مابین یہ پہلی ملاقات تھی، چینی وزیر دفاع کی درخواست پر یہ گفتگو ہندوستانی وقت کے مطابق رات 9.30 بجے شروع ہوئی اور دو گھنٹے بیس منٹ تک جاری رہی، بات چیت کے لیے چین کے وزیر دفاع بھارتی وزیر دفاع کے پاس ان کے ہوٹل پہنچے۔

راجناتھ سنگھ نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر پیش آئے واقعہ اور وادی گلوان میں جھڑپ کے سلسلے میں چین کے سامنے ہندوستان کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چینی فوجیوں کا جمع ہونا، ان کا جارحانہ طرز عمل اور سابقہ صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ معاہدوں کے مطابق خلاف ورزی ہے۔

چینی فوجیوں کی سرگرمیاں بھی دونوں ممالک کے خصوصی نمائندوں کی میٹنگ میں ہوئی رضا مندی کے عین مطابق نہیں ہیں، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہندوستانی فوجیوں کا بارڈر مینجمنٹ کے تعلق سے ہمیشہ ذمہ دارانہ رخ رہا ہے لیکن اس بات کو لے کر کوئی شک نہیں کہ ہندوستان اپنی قومی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے عہد کا پابند ہے۔

مشرقی لداخ خطے میں گزشتہ چار ماہ سے جاری کشیدگی کے درمیاں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے جمعہ کی رات روس کے دارالحکومت ماسکو میں چین کے وزیر دفاع جنرل وی فینگے کے ساتھ دو گھنٹنے سے زائد وقت تک سرحد پر کشیدگی کم کرنے کے متعلق اقدامات پر اور دوسرے امور پر تفصیلی گفتگو کی۔

دونوں وزیر دفاع شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے لیے ماسکو گئے ہیں، ایس ایس او کی میٹنگ سے الگ ہوئی اس بات چیت میں دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے ساتھ سینئر افسران بھی موجود تھے۔

سرحد پر جاری کشیدگی کے دوران سیاسی سطح پر دونوں فریقوں کے مابین یہ پہلی ملاقات تھی، چینی وزیر دفاع کی درخواست پر یہ گفتگو ہندوستانی وقت کے مطابق رات 9.30 بجے شروع ہوئی اور دو گھنٹے بیس منٹ تک جاری رہی، بات چیت کے لیے چین کے وزیر دفاع بھارتی وزیر دفاع کے پاس ان کے ہوٹل پہنچے۔

راجناتھ سنگھ نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر پیش آئے واقعہ اور وادی گلوان میں جھڑپ کے سلسلے میں چین کے سامنے ہندوستان کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چینی فوجیوں کا جمع ہونا، ان کا جارحانہ طرز عمل اور سابقہ صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ معاہدوں کے مطابق خلاف ورزی ہے۔

چینی فوجیوں کی سرگرمیاں بھی دونوں ممالک کے خصوصی نمائندوں کی میٹنگ میں ہوئی رضا مندی کے عین مطابق نہیں ہیں، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہندوستانی فوجیوں کا بارڈر مینجمنٹ کے تعلق سے ہمیشہ ذمہ دارانہ رخ رہا ہے لیکن اس بات کو لے کر کوئی شک نہیں کہ ہندوستان اپنی قومی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے عہد کا پابند ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.