ETV Bharat / bharat

بھارت-چین کے مابین پرتشدد جھڑپیں، راجناتھ سنگھ نے مودی کو مطلع کیا

author img

By

Published : Jun 16, 2020, 11:05 PM IST

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ہند-چین سرحد پر مشرقی لداخ کے علاقے میں دونوں فوجوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر آج اعلی فوجی قیادت کے ساتھ لگاتار دو ملاقاتیں کیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی صورتحال سے مطلع کیا۔

راجناتھ سنگھ نے مودی کو مطلع کیا
راجناتھ سنگھ نے مودی کو مطلع کیا

فوج نے آج ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں دونوں فوجوں کے جوانوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئي جس میں ایک فوجی افسر اور دو جوان شہید ہوگئے ہیں۔ فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ اس جھڑپ میں چینی فوج کے جوان بھی مارے گئے ہیں لیکن ان کی تعداد نہیں بتائی ہے۔ فوج کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ جھڑپ کے دوران فائرنگ نہیں ہوئی ہے اور صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے دونوں ملکوں کے اعلی فوجی افسران کے مابین بات چیت جاری ہے۔

اس کے فورا بعد ہی مسٹر راجناتھ سنگھ نے وزیر خارجہ ایس جیےشنکر کی موجودگی میں، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور تینوں افواج کے سربراہوں کے ساتھ لگ بھگ ایک گھنٹے کی میٹنگ میں واقعے کا تفصیلی جائزہ لیا۔ میٹنگ میں موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے لائحہ عمل اور اقدامات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد میں، وزیر دفاع نے وزیر اعظم مودی کو بھی واقعے کے بارے میں تفصیل سے اطلاع دی اور ان کے ساتھ تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

قابل ذکر ہے کہ ہند-جین سرحد پر مشرقی لداخ میں دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے بھی زیادہ عرصے سے سنگین تعطل برقرار ہے۔ اس تعطل پر قابو پانے کے لئے پچھلے چند ہفتوں میں دونوں فوجوں کے اعلی افسران کے مابین متعدد ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔ گزشتہ 6 جون کو لیفٹیننٹ جنرل کی سطح کے مذاکرات کے بعد دونوں افواج نے اپنے فوجیوں کو کچھ پیچھے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔ آج کی یہ جھڑپ فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کے عمل کے دوران ہوئی۔

گزشتہ ایک ماہ کے دوران، دونوں فوجوں نے لائن آف ایکچول کنٹرول کے نزدیک بھاری گاڑیوں، عسکری سازوسامان اور سپاہیوں تعیناتی میں اضافہ کیا ہے۔

دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کی طرف سے یہ بات مسلسل کہی جارہی ہے کہ اس مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی تلاش کیا جائے گا۔ پیر کے روز دونوں فوجوں کے افسران کے مابین ایک اجلاس بھی ہوا۔ دونوں فوجوں کے مابین جھڑپ کے بعد مذاکرات کے ذریعے تعطل ختم کرنے کی کوششوں کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔

فوج نے آج ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں دونوں فوجوں کے جوانوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئي جس میں ایک فوجی افسر اور دو جوان شہید ہوگئے ہیں۔ فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ اس جھڑپ میں چینی فوج کے جوان بھی مارے گئے ہیں لیکن ان کی تعداد نہیں بتائی ہے۔ فوج کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ جھڑپ کے دوران فائرنگ نہیں ہوئی ہے اور صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے دونوں ملکوں کے اعلی فوجی افسران کے مابین بات چیت جاری ہے۔

اس کے فورا بعد ہی مسٹر راجناتھ سنگھ نے وزیر خارجہ ایس جیےشنکر کی موجودگی میں، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور تینوں افواج کے سربراہوں کے ساتھ لگ بھگ ایک گھنٹے کی میٹنگ میں واقعے کا تفصیلی جائزہ لیا۔ میٹنگ میں موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے لائحہ عمل اور اقدامات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد میں، وزیر دفاع نے وزیر اعظم مودی کو بھی واقعے کے بارے میں تفصیل سے اطلاع دی اور ان کے ساتھ تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

قابل ذکر ہے کہ ہند-جین سرحد پر مشرقی لداخ میں دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے بھی زیادہ عرصے سے سنگین تعطل برقرار ہے۔ اس تعطل پر قابو پانے کے لئے پچھلے چند ہفتوں میں دونوں فوجوں کے اعلی افسران کے مابین متعدد ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔ گزشتہ 6 جون کو لیفٹیننٹ جنرل کی سطح کے مذاکرات کے بعد دونوں افواج نے اپنے فوجیوں کو کچھ پیچھے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔ آج کی یہ جھڑپ فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کے عمل کے دوران ہوئی۔

گزشتہ ایک ماہ کے دوران، دونوں فوجوں نے لائن آف ایکچول کنٹرول کے نزدیک بھاری گاڑیوں، عسکری سازوسامان اور سپاہیوں تعیناتی میں اضافہ کیا ہے۔

دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کی طرف سے یہ بات مسلسل کہی جارہی ہے کہ اس مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی تلاش کیا جائے گا۔ پیر کے روز دونوں فوجوں کے افسران کے مابین ایک اجلاس بھی ہوا۔ دونوں فوجوں کے مابین جھڑپ کے بعد مذاکرات کے ذریعے تعطل ختم کرنے کی کوششوں کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.