اس دوران فورم کے صدر محمد ضمیر رضا نے کہا کہ چینی فوج کی غداری کے سبب وادی گالوان میں شہید ہونے والے بھارتی فوج کے جوانوں کے اعزاز میں چین سے آنے والے سامان کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے۔ اسی کے ساتھ تمام کارکنان نے چینی سامان استعمال نہ کرنے کا بھی حلف لیا۔
اُنہوں نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ شہریوں کو بھی چینی مال کا استعمال بند کر دینا چاہئے۔ چین نے ہمارے ملک کے جوانوں کو شہید کیا ہے تو ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم چین کو معاشی اعتبار سے کمزور کرنے میں مدد کریں۔
اُنہوں مزید کہا کہ یہ بات تسلیم کرنے میں کوئی خرابی نہیں ہے کہ چین نے ہمارے بازار میں اپنے قدم مضبوطی سے جما لیئے ہیں اور ایک لمحہ میں اُکھاڑنا آسان نہیں ہوگا۔ لہذا مرکزی حکومت کو ایسے اقدامات کرنے ہونگے جس سے ہم رفتہ رفتہ چین کے سامان سے علیحدگی اختیار کرکے اپنے ملک میں تیار ہونے والے سامان کی خریداری شروع کریں۔
مرکزی حکومت کو چین کے بابت آج سے ایسی پالیسی تیار کرنی ہونگی، جو آج نہیں تو آئندہ ایک دہائی بعد ہی صحیح، ہم چین کے سامان کا مکمل بائیکاٹ کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ پالیسی قائم کرنے میں حکومت کو بھی گریز کرنے کے بجائے تمام سیاسی پارٹیوں کو ایک منچ پر لانے کی ضرورت ہے۔ پالیسی کو کامیاب بنانے کے لیئے سیاست سے نہیں صلاحیت سے کام لینے کی ضرورت ہے۔