امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی جعلی مواخذے کی دھمکی کو سینٹ میں پیش کرنے سے گھبراتی ہیں۔
ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پر کہا کہ پلوسی اپنے جعلی مواخذے کی دھمکی کو سینٹ میں پیش کرنے سے خوفزدہ ہیں ، جس میں صرف ایک تاریخ مل سکتی ہے اور پورا اسکام کھٹائی میں پڑسکتا ہے اگر وہ بتانے سے منع کردیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مت کرو کی پالیسی ہمارے ملک کے لیے بہت ہی بری ہے۔
قبل ازیں وائٹ ہاؤز نے بیان جاری کیا کہ صدر ٹرمپ اس بات کے لیے پر اعتماد ہیں کہ سینٹ ان کے مواخذے کے لیے ووٹ نہیں دیں گےمگر ایوان نمائندگان نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا۔
امریکی ایوان نمائندگان نے بدھ کے روز دو آرٹیکل پر مواخذے کے لیے صدر ٹرمپ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ اس دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ مواخذے پر فوری سماعت چاہتے ہیں۔
ری پبلیکن پارٹی کی اکثریتی سینٹ میں سماعت جنوری میں شروع ہوگی۔ یہ اسی وقت ہوگا جب ڈیموکریٹس مواخذے کا آرٹیکل سینٹ کو بھیجیں گے۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ جب صدر ٹرمپ نے نینسی پلوسی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس سے پہلے بھی ڈیموکریٹس کی جانب سے ان کے مواخذے کی کارروائی ایک دن قبل انہوں نے پلوسی کو ایک مذمتی خط لکھا تھا۔