نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے اتوار کو سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر تحریر ایک مضمون "میڈیا: آور پارٹنر ان کورونا ٹائمز" میں یہ اشارہ دیا۔ انہوں نےکہا ہے کہ حکومت نے حال ہی میں مانسون سیشن بلانے کے لئے دونوں ایوانوں کے چیئرمینز اور اسپیکرز سے رابطہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
کیا پارلیمنٹ کورونا وائرس سے محفوظ ہے؟
نائیڈو نےکہا ہے کہ بجٹ سیشن 23 مارچ کو ختم ہوا تھا۔ کورونا وبا کے بحران پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا سیشن بلانا ضروری ہے۔
بجٹ سیشن کے آخری دن تک پارلیمنٹ اس بحران پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے تھے۔ اس کے علاوہ چھ مہینے کے اندر پارلیمنٹ کی میٹنگ ضروری ہونا آئینی التزام ہے۔
مسٹر نائیڈو نے کہاہےکہ کورونا وباکے دوران مانسون سیشن اور پارلیمانی کمیٹیوں کی میٹنگ بلانے کے لئے ان کے اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے درمیان تبادلہ خیال کئی مرتبہ ہوچکاہے۔
دونوں ایوانوں کے افسران نے باہمی محفوظ دوری کے معیاروں کی پیروی کرنے، اراکین پارلیمنٹ کے بیٹھنے کا نظم اور تبادلہ خیال کے طور وطریقوں پر بات چیت کی۔
انہوں نےبتایاکہ جزوی طور سے گھریلو جہازخدمات اور ریل خدمات شروع ہونے کے بعد وزارتوں سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی میٹنگ شروع کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ سے متعلق اسٹیڈنگ کمیٹی نےکوروناوبا اور اس کے اثرات پر تفصیلی بات چیت کی۔ گزشتہ ہفتہ سائنس اور ٹکنالوجی سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی کی بھی میٹنگ ہوئی اور وبا سے لڑنے کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ دونوں کمیٹیوں کی میٹنگ ساڑھے تین گھنٹے سےزیادہ چلی۔