پاکستان کی جانب سے دفاعی اور سکیورٹی کے متعلق دو روزہ اجلاس منعقد کیا گیا، اس میٹنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سبھی ممبران شامل ہوئے۔
پاکستان آرمی کے میڈیا ونگ کے مطابق 'ایس سی او کی نویں ڈیفینس اور سکیورٹی ایکسپریس ورکنگ گروپ کی یہ میٹنگ 19 اور 20 فروری کو ہوئی، اجلاس میں آئی سی پی آر یعنی آپسی رشتے اور سکیورٹی انتظامات پر بات چیت کی گئی'۔
انہوں نے مزید کہا 'شرکاء نے مشترکہ تربیت اور فوجی مشقوں سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر معلومات اور رائے کا تبادلہ بھی کیا، اس میٹنگ میں چین، روس، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان ممالک کے نمائندے شامل ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
'پاکستان زندہ باد' کہنے والی لڑکی کی ضمانت رد
'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ ڈرتے کیوں ہیں؟'
واضح رہے کہ پچھلے سال پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو گھٹایا تھا اور مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد بھارتی ہائی کمشنر کو ملک بدر کر دیا تھا۔
پہلی بار بھارت اس سال کے آخر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے سالانہ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ بھارت میں ہونے والی اس میٹنگ میں پاکستان کی نمائندگی کون کرتا ہے۔