انہوں نے کہا کہ ' پہلے پاکستان، اور اب چین، ایسا لگتا ہے کہ ایک مشن کے طور پر تنازعات پیدا کر رہے ہیں۔ ہم ان ممالک کے ساتھ تقریباً سات ہزار کلومیٹر بارڈرز بانٹتے ہیں'۔
اس موقع پر انہوں نے وزیر اعظم نریندر کی کاوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ' وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ملک نہ صرف عزم کے ساتھ بحران کا سامنا کر رہا ہے بلکہ کئی شعبوں میں بڑی اور تاریخی تبدیلیاں بھی لا رہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' آج ہمارا ملک کا کئی بڑا شعبہ خواہ وہ زراعت ہو یا معیشت، صنعت ہو یا قومی سلامتی اس کووڈ-19 کی وبا نے ہر شعبہ ہائے کو متاثر کیا ہے۔
آ پ کو بتادیں کہ آج وزیر دفاع نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک تقریب میں بارڈر روڈ آرگنائزیشن کی جانب سے سات ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں بنائے گئے 44 پلوں کا افتتاح کیا۔
مزید پڑھیں:
بھارت ۔ چین کور کمانڈر کے ساتویں دور کے مذاکرات آج
اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ' آپ سبھوں کو شمال اور مشرقی سرحدوں پر پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ رہنا چاہئے'