ونے نے اپنی درخواست میں پھانسی نہ دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کی طرف سے گزشتہ دنوں چاروں مجرموں کو پھانسی کی سزا کے لئے منگل کے روز ’بلیک وارنٹ‘ (ڈیتھ وارنٹ) جاری کئے جانے کے بعد یہ پہلی پٹیشن ہے۔
پٹیالہ ہاؤس عدالت نے چاروں مجرموں کو 22 جنوری کی صبح سات بجے تہاڑ جیل میں پھانسی دینے کا حکم دیا تھا۔ فیصلے کے بعد سبھی قصورواروں نے سپریم کورٹ کے سامنے كيوریٹو عرضی داخل کرنے کی بات کہی تھی۔
نچلی عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ نے کہا تھا کہ اب کسی بھی مجرم کی کوئی بھی درخواست کسی بھی عدالت میں یا صدر کے سامنے زیر التوا نہیں ہے۔ سبھی قصورواروں کی نظر ثانی کی عرضیاں عدالت نے مسترد کر دی تھیں۔
استغاثہ نے عدالت سے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے اور تعمیل کرنے کی مدت کے درمیان مجرم اصلاحی عرضی دائر کرنا چاہتے ہیں تو کر سکتے ہیں‘‘۔
نربھیا کے ساتھ 16 دسمبر 2012 کو اجتماعی آبروریزی کی گئی تھی اور اس کے بعد اسے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں چھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں ایک نابالغ ملزم بھی شامل تھا۔ اسے تین سال کے لئے جوینائل جیل میں رکھا گیا تھا، جہاں سے وہ رہا ہو چکا ہے۔
ایک ملزم رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں پھانسی لگاکر خودکشی کرلی تھی، جبکہ باقی چار ملزمان- ونے، پون گپتا، مکیش کمار اور اکشے کمار کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی، جسے دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا ہے ۔