وزیر برائے شہری ہوا بازی ہردیپ سنگھ پوری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 'ایئر پورٹزس کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) میں مسافروں کا ہوائی اڈے پر کم از کم دو گھنٹے پہلے پہنچنا لازمی کیا گیا ہے ان میں بھی صرف انہیں مسافروں کو ٹرمینل بلڈنگ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جن کی پرواز اگلے چار گھنٹوں میں ہے جبکہ ٹرمنل میں داخلے سے پہلے ہی مسافروں کی تھرمل اسکریننگ کی جائےگی اور بغیر علامات والے مسافروں کو ہی داخل ہونے کی اجازت ملے گی۔
انہوں نے بتایا کہ 'مسافروں کے لیے ان کے موبائل میں آروگیہ سیتو ایپ ہونا لازمی قرار دیا کیا گیا ہے، ایپ پر ہرا نشان نہ نظر آنے پر ایئر پورٹ میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا حالانکہ 14 برس سے کم عمر کے بچوں کو آروگیہ سیتو ایپ کی لازمیت سے چھوٹ دی گئی ہے۔
کووڈ 19 کے انفیکشن کو کنٹرول کرنے کے لیے 25 مارچ سے سبھی گھریلو پروازیں بند ہیں، شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ 25 مئی سے گھریلوے مسافر پروازیں دوبارہ شروع ہوں گی۔
انہوں نے ہوائی اڈے کے آپریٹرز کو سماجی دوری پر عمل یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے، ناگزیر معاملوں کو چھوڑ کر مسافروں کو ٹرالی کی سہولت نہیں دی جائےگی اور ہر چیک ان بیگج کو طیارے میں لوڈ کرنے سے پہلے اور اتارنے کے بعد ڈِس انفیکٹ کرنے کی ذمہ داری ہوائی اڈے کے آپریٹرز کی ہوگی۔
لانج میں یا کسی دیگر مقام پر مسافروں کو اخبار یا مگیزین مہیا کرانے سے منع کیا گیا ہے۔ بزرگ،معذور یا اکیلے سفر کرنے والے چھوٹے بچوں کی مدد کرنے والے ہوائی اڈے کے ملازمین کے لیے پی پی ای کٹ کا استعمال لازمی ہوگا۔
چیک ان کے وقت مسافروں کے بورڈنگ پاس کی جانچ والے مقامات پر ملازمین اور مسافر کے درمیان شیشہ لگانے کے لیے کہا گیا ہے جس میں ایک کونا میگنیفائنگ گلاس سے لیس ہونا چاہیےجہاں سے بورڈنگ پاس کی تفصیل واضح طورپر نظر آسکے۔ ایسا نہ ہونے پر ملازمین کے لیے فیس شیلڈ کا استعمال ضروری ہوگا۔
ہوائی اڈے پر سماجی دوری بنائے رکھنے کے لیے بار بار اعلان کیا جائےگا۔ساتھ ہی جگہ جگہ سینیٹائزر کا انتظام بھی ہوگا۔