دنیا کے تمام آزاد ممالک کا اپنا اپنا قومی پرچم ہے اور قومی پرچم آزاد ملک کی علامت ہے۔
بھارت کا قومی پرچم 'ترنگا' کہلاتا ہے جو تین افقی رنگوں کے ایک ہی تناسب میں بنایا گیا ہے۔ اس میں سب سے اوپر زعفرانی ، درمیان میں سفید اور نیچے سبز(ہرا) رنگ ہے۔
پرچم کے سفید حصے کے وسط میں ایک گہرا نیلا دائرہ ہے جو اشوک چکر کہلاتا ہے۔ اس اشوک چکر میں مجموعی طور پر لائینز ہیں۔
- قومی پرچم اپنانے کا دن:
قومی پرچم اپنانے کا دن ہر سال 22 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو قومی پرچم سے آگاہ کرنا ہے کیونکہ قومی پرچم پوری قوم کی نمائندگی کرتا ہے۔
بھارت کو 15 اگست 1947 کو برطانوی حکمرانی سے آزادی ملی تھی۔ ایک نئی قوم کی تشکیل کے ساتھ بھارت کے تمام لوگوں کو ملک کے ہر حصے میں گھومنے کا حق اور موقع ملا۔
قومی پرچم اپنانے کے دن کے موقع پر نئی نسلوں میں قومی پرچم کی اہمیت، پرچم کو سلامی دینا اس کا احترام کرنا اور بھارتی ثقافتوں اور روایات کے احترام کا ایک اہم احساس پیدا ہوا ہے۔
- قومی پرچم اپنانے کا دن کیوں منایا جاتا ہے؟
ہر برس 22 جولائی کو بھارت میں قومی پرچم 'ترنگا' کو اپنانے کا دن منایا جاتا ہے۔ حب الوطنی کے حقیقی معنی کی نمائندگی کے لیے قومی پرچم 'ترنگا' اپنایا گیا تھا۔
قومی پرچم اپنانے کے دن کو منانے کی ایک اور اہمیت یہ ہے کہ لوگوں کو قومی پرچم کی اہمیت اور تاریخ سے آگاہ کرنا نیز عوام کو یہ بھی بتانا کہ قومی پرچم کا احترام کرنا چاہیے کیونکہ یہ پورے ملک کی نمائندگی کرتا ہے۔
- قومی پرچم اپنانے دن کی تاریخ:
قومی پرچم کو پنگالی ویکیا نے ڈیزائن کیا تھا۔ جسے پہلی بار آئین ساز اسمبلی نے 22 جولائی 1947 کو منعقدہ اجلاس میں اپنایا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ 1947 کے بعد سے ہر سال پورے ملک میں قومی پرچم اپنانے کا دن منایا جاتا ہے۔
قومی پرچم کی موجودہ شکل اس وقت اپنائی گئی جب دستور ساز اسمبلی کے اجلاس میں باضابطہ طور پر اسے 'بھارت کے تسلط کا سرکاری جھنڈا' قرار دیا گیا۔
بھارت کا پہلا قومی پرچم 7 اگست 1906 کو کلکتہ (موجودہ کولکاتہ) کے پارسی بگان اسکوائر (گرین پارک) میں لہرایا گیا تھا۔ یہ پرچم سرخ، پیلے اور سبز رنگ کی تین افقی پٹیوں سے بنا تھا۔
- دوسرا جھنڈا:
اسے 'عظیم پرچم' کہا جاتا ہے ، اسے 22 اگست 1907 کو جرمنی کے اسٹوٹ گارٹ میں منعقدہ انٹرنیشنل سوشلسٹ کانگریس میں لہرایا گیا تھا۔
- تیسرا جھنڈا:
تیسرا پرچم سنہ 1917 میں لہرایا گیا، جب بھارت کی آزادی کی جدوجہد نے ایک یقینی موڑ لیا۔'ہوم اینڈ رول موومنٹ' کے دوران ڈاکٹر اینی بیسنٹ اور لوکمانیہ تلک نے اسے لہرایا۔ یہ پرچم پانچ سرخ اور چار سبز افقی پٹیوں پر مشتمل تھا۔
- چوتھا پرچم:
پنگلی ویکیا: پنگالی ویکیا، آندھراپردیش کے کرشنا ضلع کے بیجا واڑا (اب وجئے واڑہ) قصبے کا رہائشی تھا ، جس نے چوتھا پرچم ڈیزائن کیا تھا۔
یہ پرچم سرخ اور سبز رنگ سے بنا تھا اور اس میں ہندو اور مسلم دو بڑی جماعتوں کی نمائندگی ہوتی تھی، بعد میں مہاتما گاندھی نے قوم کی ترقی کی علامت سفید پٹی اور چرخہ شامل کرنے کی تجویز پیش کی جس کے مطابق سفید رنگ کی پٹی بھارت کی باقی جماعتوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
- پانچواں پرچم:
قومی پرچم کی تاریخ میں سنہ 1931 کا سال کافی اہم تھا۔ ترنگا پرچم کو بھارت کا قومی پرچم اپنانے کی قرار داد منظور کی گئی۔ اس جھنڈے کے بیچ میں مہاتما گاندھی کے چرخے کے ساتھ بھگوا(زعفرانی)، سفید اور سبز(ہرا) رنگ کی پٹی تھی۔ تاہم ، یہ واضح طور پر کہا گیا تھا کہ اس کی کوئی بھی فرقہ وارانہ اہمیت نہیں ہے۔
- موجودہ قومی پرچم ترنگا:
آئین ساز اسمبلی نے 22 جولائی سنہ 1947 کو 'ترنگا' کو آزاد بھارت کا قومی پرچم قبول کیا تھا۔ آزادی کے بعد رنگ اور ان کی اہمیت پہلے جیسی ہی رہی۔ صرف سمراٹ اشوک کے دھرم چکر کو چرخے کی جگہ پرچم کی علامت کے طور پر اپنایا گیا تھا۔
- قومی پرچم کے تین رنگوں کے معنی
- زعفرانی: اس سے ملک کی طاقت اور ہمت ظاہر ہوتی ہے۔
- سفید: یہ رنگ اشوک چکر کے ساتھ امن اور سچائی کی نشاندہی کرتا ہے جس میں 24 لکیریں ہیں۔
- سبز (ہرا) رنگ: یہ زمین کی زرخیزی، نشوونما اور فلاح و بہبود کو ظاہر کرتا ہے۔
- اشوک چکر:
اشوک چکر سمراٹ اشوک کے بنائے ہوئے ایک ستون سے اخذ کیا گیاہے جسے 'قانون کا پہیہ' کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ یہ اشوک چکر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حرکت میں زندگی اور جمود میں موت ہے۔
اشوک چکر کی 24 لکیروں کے معنی:
محبت، تحمل، شفا، امن، قربانی، شائستگی، خدمت، معافی، دوستی، برادرانہ تنظیم، بہبود، خوشحالی، صنعت، تحفظ، حکمرانی، مساوات، معنی، پالیسی، انصاف، تعاون، فرض، حق اور ذہانت۔
- قومی پرچم سے جڑی دلچسپ باتیں:
بھارت کے قومی پرچم کو دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر 29 مئی سنہ 1953 کو لہرایا گیا تھا۔
بھارتی خلا باز راکیش شرما نے سنہ 1984 میں خلا میں ترنگا پرچم لہرایا تھا۔
راکیش شرما کے خلائی سوٹ پر تمغہ کے طور پر ترنگا جھنڈا لگایا گیا تھا۔ (راکیش شرما خلا میں جانے والے پہلے بھارتی خلاباز تھے)۔