ETV Bharat / bharat

کولکاتا میں بی جے پی کے پرتشدد مارچ کی پوری تفصیلات - مظاہرین کو پیچھے ہٹانے کی کوشش

بی جے پی یووا مورچہ کی 'نبنا چلو مارچ' کو روکنے کے لئے پورے کولکاتا اور ہاوڑہ میں اضافی پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

Police uses water cannon, lathi charge on BJP workers in Kolkata
کولکاتا میں بی جے پی کے پرتشدد مارچ کی پوری تفصیلات
author img

By

Published : Oct 8, 2020, 9:05 PM IST

لیکن بی جے پی کارکنان نے وہاں لگائے گئے بیریکیٹنگ کو جبراً عبور کرنے کی کوشش کی۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس نے پہلے تو مظاہرین کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی اور جب ان کا زور بڑھتا گیا تو پولیس نے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔

کولکاتا میں بی جے پی کے پرتشدد مارچ کی پوری تفصیلات

مغربی بنگال ریاستی بی جے پی یونٹ نے بی جے پی کارکنان کا قتل اور ریاست کی امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے خلاف نبنا کے لئے مارچ کا اہتمام کیا تھا۔ لیکن پولیس نے مارچ کی اجازت نہیں دی۔

حکومت نے گذشتہ کل ہی یہ اعلان کر دیا تھا کہ نبنا علاقے کو سینیٹائز کرنے کے لئے دفتر کو دو دنوں تک بند کردیا جائے گا۔ پھر بھی، مغربی بنگال کی ریاستی بی جے پی یونٹ نے 2021 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے احتجاج و مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

'نبنا چلو مارچ' جب ہنگلی کے ڈنکونی علاقے سے گزر رہا تھا تو پولیس نے ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

ہاؤڑہ میدان کے قریب بی جے پی کارکنان نے ٹائروں کو نذر آتش کیا اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔

ہاؤڑہ میدان کے علاقے میں بی جے پی یووا مورچہ کے قومی صدر تیجسوی سوریہ اور ریاستی بی جے پی یووا مورچہ کے صدر سُمترا خان بھی موجود تھے۔

ہیسٹنگز مور علاقے کے قریب بی جے پی کارکنان پولیس اہلکاروں کے ساتھ الجھ گئے۔ پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا۔ ایک بار پھر پارٹی کارکنان نے پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔

مارچ میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ ہیلمٹ پہنے ہوئے دکھائی دیے۔ بی جے پی رہنما لاکٹ چٹرجی، پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ پارٹی کے دیگر کارکنان کے ساتھ مارچ میں شامل ہوئے تھے۔

بی جے پی رہنما سیانتن باسو اور راجو بنرجی سنتراگاچھی سے احتجاجی مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ پولیس نے پارٹی کارکنان پر واٹر کینن کا استعمال اس وقت شروع کیا جب انہوں نے جبراً بیریکیٹنگ کو عبور کرنے کی کوشش کی۔ راجو بنرجی اور پارٹی کے متعدد کارکنان واٹرکینن کے سبب شدید زخمی بھی ہوئے۔ ایک اطلاع کے مطابق بی جے پی کے سینکڑوں کارکنان زخمی ہوئے ہیں جبکہ درجنوں کارکنان کو شدید چوٹیں آئی ہیں جن کا علاج مختلف ہسپتالوں میں چل رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

مغربی بنگال میں بی جے پی کا پرتشدد مارچ

زخمی بی جے پی رہنماؤں اور کارکنان کی تفصیلات مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے آج دارالحکومت دہلی میں ایک پریس کانفرنس کر کے پیش کی ہے۔ انہوں نے مغربی بنگال کی وزیراعلی پر اس معاملے میں سیاست کرنے اور بی جے پی کارکنان کو پولیس سے پٹوانے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے ممتا بنرجی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'دی دی' لااینڈآرڈر نافذ کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی رہنماؤں اور کارکنان کو پولیس کے ذریعہ نشانہ بنایا ہے جو کسی جمہوری ملک کو زیب نہیں دیتا۔

لیکن بی جے پی کارکنان نے وہاں لگائے گئے بیریکیٹنگ کو جبراً عبور کرنے کی کوشش کی۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس نے پہلے تو مظاہرین کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی اور جب ان کا زور بڑھتا گیا تو پولیس نے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔

کولکاتا میں بی جے پی کے پرتشدد مارچ کی پوری تفصیلات

مغربی بنگال ریاستی بی جے پی یونٹ نے بی جے پی کارکنان کا قتل اور ریاست کی امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے خلاف نبنا کے لئے مارچ کا اہتمام کیا تھا۔ لیکن پولیس نے مارچ کی اجازت نہیں دی۔

حکومت نے گذشتہ کل ہی یہ اعلان کر دیا تھا کہ نبنا علاقے کو سینیٹائز کرنے کے لئے دفتر کو دو دنوں تک بند کردیا جائے گا۔ پھر بھی، مغربی بنگال کی ریاستی بی جے پی یونٹ نے 2021 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے احتجاج و مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

'نبنا چلو مارچ' جب ہنگلی کے ڈنکونی علاقے سے گزر رہا تھا تو پولیس نے ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

ہاؤڑہ میدان کے قریب بی جے پی کارکنان نے ٹائروں کو نذر آتش کیا اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔

ہاؤڑہ میدان کے علاقے میں بی جے پی یووا مورچہ کے قومی صدر تیجسوی سوریہ اور ریاستی بی جے پی یووا مورچہ کے صدر سُمترا خان بھی موجود تھے۔

ہیسٹنگز مور علاقے کے قریب بی جے پی کارکنان پولیس اہلکاروں کے ساتھ الجھ گئے۔ پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا۔ ایک بار پھر پارٹی کارکنان نے پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔

مارچ میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ ہیلمٹ پہنے ہوئے دکھائی دیے۔ بی جے پی رہنما لاکٹ چٹرجی، پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ پارٹی کے دیگر کارکنان کے ساتھ مارچ میں شامل ہوئے تھے۔

بی جے پی رہنما سیانتن باسو اور راجو بنرجی سنتراگاچھی سے احتجاجی مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ پولیس نے پارٹی کارکنان پر واٹر کینن کا استعمال اس وقت شروع کیا جب انہوں نے جبراً بیریکیٹنگ کو عبور کرنے کی کوشش کی۔ راجو بنرجی اور پارٹی کے متعدد کارکنان واٹرکینن کے سبب شدید زخمی بھی ہوئے۔ ایک اطلاع کے مطابق بی جے پی کے سینکڑوں کارکنان زخمی ہوئے ہیں جبکہ درجنوں کارکنان کو شدید چوٹیں آئی ہیں جن کا علاج مختلف ہسپتالوں میں چل رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

مغربی بنگال میں بی جے پی کا پرتشدد مارچ

زخمی بی جے پی رہنماؤں اور کارکنان کی تفصیلات مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے آج دارالحکومت دہلی میں ایک پریس کانفرنس کر کے پیش کی ہے۔ انہوں نے مغربی بنگال کی وزیراعلی پر اس معاملے میں سیاست کرنے اور بی جے پی کارکنان کو پولیس سے پٹوانے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے ممتا بنرجی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'دی دی' لااینڈآرڈر نافذ کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی رہنماؤں اور کارکنان کو پولیس کے ذریعہ نشانہ بنایا ہے جو کسی جمہوری ملک کو زیب نہیں دیتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.