وزیراعظم مودی نے اپنے پارلیمانی حلقے ورانسی میں سوچھتا کا بیڑا اٹھایا اور جیا پور گاؤں کو گود لیا جس کے بعد اس گاؤں کو مثالی گاؤں بنانے کے لیے انہوں نے صفائی-ستھرائی پر اپنی توجہ مرکوز کی۔
پانچ برس کا عرصہ گذر جانے کے بعد جب نمائندہ ای ٹی بھارت نے وزیراعظم مودی کے گود لیے گئے جیا پور گاؤں کی زمینی سطح پر رپورٹنگ کی تو منظر کچھ یوں نظر آیا۔
- وارانسی شہر سے تقریباً 35 کلو میٹر دور جیا پور گاؤں نہایت پسماندہ ہے۔
- لیکن مودی کے گود لیے جانے کے بعد گاؤں کی قسمت بدلی اور کئی حکومتی اسکیموں کو یہاں نافذ کیا گیا۔
- سب سے اہم مسئلہ گاؤں والوں کو صاف ستھرے بیت الخلاء کی سہولت فراہم کرنا تھا۔
- جس کے لیے پورے گاؤں میں 650 سے زائد بیت الخلاء بنائے گئے اور 12 سے زائد 'بائیو ٹوائلٹ' کی تعمیر کی گئی۔
- لیکن فی الوقت گاؤں میں ان ٹوائلٹس کی حالت نہایت خستہ ہے، اور ان میں بیشتر ٹوائلٹس کباڑ خانے میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
- حالانکہ گاؤں کے کئی لوگ اس کے لیے گاؤں کے ہی لوگوں کو ذمہ دار گردانتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ لوگوں نے ان بیت الخلا کی قدر نہیں کی۔
- بہر کیف مذکورہ گاوں میں بیت الخلا کی حالات نہایت دگرگوں ہیں۔ اور یہ وزیراعظم کی سب سے بڑی مہم سوچھتا ابھیان پر مٹی ڈال رہے ہیں۔