آسام حکومت نے یکم اپریل 2021 سے ریاست کے تمام سرکاری مدرسوں کو بند کرنے اور انہیں اسکولوں میں تبدیل کرنے کے لیے بل پیش کر دیا ہے۔ آسام حکومت میں وزیر تعلیم ہیمنت بسوا شرما نے اس بل کو پیش کیا۔
حزب اختلاف کے اعتراض کے باوجود وزیر تعلیم ہیمنت بسوا شرما نے اسمبلی کے تین روزہ سرمائی اجلاس کے پہلے دن 'آسام ریپیل بل 2020' متعارف کرایا۔ اس بل میں دو موجودہ قوانین آسام مدرسہ ایجوکیشن (صوبائی کام) ایکٹ 1995 اور آسام مدرسہ ایجوکیشن (ملازمین کی خدمت کی صوبائی حیثیت اور مدرسہ تعلیمی اداروں کی تنظیم نو) ایکٹ 2018 کو منسوخ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
شرما نے کہا کہ 'اس بل کا مقصد نجی مدارس کو کنٹرول اور بند کرنا نہیں ہے۔ لفظ 'نجی' غلطی سے بل کے 'اہداف اور مقاصد کے بیان' میں شامل ہو گیا تھا۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں کہا کہ 'تمام مدرسے کو اپر پرائمری، اپر اور سیکنڈری اسکولوں میں تبدیل کیا جائے گا اور اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی تنخواہوں، الاؤنسز اور سروس شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ وزیر نے پہلے کہا تھا کہ آسام میں حکومت کے زیر انتظام 610 مدرسے ہیں۔