ETV Bharat / bharat

'ہندو قوم پرستی سے مسلمانوں کو خطرہ'

'میجوریٹیرئین اسٹیٹ: ہاؤ ہندو نیشلزم از چینجینگ انڈیا' نامی کتاب میں جمہوری اقدار کی پامالی اور اقلیتی براردی کے ساتھ ناانصافی جیسے مسائل پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔

author img

By

Published : Apr 27, 2019, 12:08 PM IST

Updated : Apr 27, 2019, 1:58 PM IST

Hindu Nationalism

سنہ دو ہزار چودہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارتی سماج اور سیاست میں ہونے والی تبدلیوں کا جائزہ لینے والی اس کتاب کے مولف انگارا پی چٹرجی، تھامس بلوم ہنسین اور کرسٹوفے جیفرلوٹ ہیں۔

اس کتاب میں وضاحت کی گئی ہے کہ سنہ 2014 کے بعد سے محکمہ پولیس، انتظامیہ اور سیاسی سطح پر اقلیتی برادری، بالخصوص مسلمانوں، کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گيا اور انھیں یکساں مواقع فراہم نہیں کیے گئے۔

اس میں دعوی کیا گيا ہے مسلمانوں کو حکومتی اداروں اور قومی دھارے سے نہ صرف دور رکھنے کی کوشش کی گئی، بلکہ ہندو قوم پرستوں کے ذریعے گئو کشی کے جھوٹے الزام کے تحت ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

Majoritarian State: How Hindu Nationalism Is Changing India a book which reflects current condition of country
کتاب کا ٹائٹل پیج۔ فائل فوٹو۔

اس کتاب کے مطابق: 'ہندو قوم پرستوں کے ذریعے مشترکہ سوسائٹی میں مسلمانوں کو زمین خریدنے سے روکا گیا، کھلے میں نماز کی مخالفت کی گئی، لو جہاد کے چھوٹے شگوفے سے انھیں پریشان کیا گیا، گئوکشی کے نام پر انھیں ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا گيا اور ان معاملات میں انھیں (ہندوؤں کو) نہ صرف پولیس کی حمایت حاصل رہی، بلکہ کئی مقامات پر تو پولیس کی موجودگی میں مسلم اقلیتوں کو لنچنگ کا نشانہ بنایا گیا۔'

بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو قوم پرستی اور اقلیتوں کے لیے تنگ ہوتی زندگی پر مبنی کتاب 'میجوریٹیرئین اسٹیٹ: ہاؤ ہندو نیشلزم از چینجینگ انڈیا'یعنی اکثریتی طبقے کی حکومت: ہندو قومی پرستی بھارت کو کیسے بدل رہی ہے'، کو انگارا پی چٹرجی، تھامس بلوم ہنسین اور چرسٹوفے جیفرلوٹ نے ترتیب دیا ہے۔

کتاب میں بہت ہی عرق ریزی اور تحقیق کی روشنی میں بھارت میں ہندوتوا کے بڑھتے سائے اور اس کے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ 472 صفحات پر مشتمل یہ کتاب کئی ابواب میں تقسیم ہے۔

سنہ دو ہزار چودہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارتی سماج اور سیاست میں ہونے والی تبدلیوں کا جائزہ لینے والی اس کتاب کے مولف انگارا پی چٹرجی، تھامس بلوم ہنسین اور کرسٹوفے جیفرلوٹ ہیں۔

اس کتاب میں وضاحت کی گئی ہے کہ سنہ 2014 کے بعد سے محکمہ پولیس، انتظامیہ اور سیاسی سطح پر اقلیتی برادری، بالخصوص مسلمانوں، کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گيا اور انھیں یکساں مواقع فراہم نہیں کیے گئے۔

اس میں دعوی کیا گيا ہے مسلمانوں کو حکومتی اداروں اور قومی دھارے سے نہ صرف دور رکھنے کی کوشش کی گئی، بلکہ ہندو قوم پرستوں کے ذریعے گئو کشی کے جھوٹے الزام کے تحت ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

Majoritarian State: How Hindu Nationalism Is Changing India a book which reflects current condition of country
کتاب کا ٹائٹل پیج۔ فائل فوٹو۔

اس کتاب کے مطابق: 'ہندو قوم پرستوں کے ذریعے مشترکہ سوسائٹی میں مسلمانوں کو زمین خریدنے سے روکا گیا، کھلے میں نماز کی مخالفت کی گئی، لو جہاد کے چھوٹے شگوفے سے انھیں پریشان کیا گیا، گئوکشی کے نام پر انھیں ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا گيا اور ان معاملات میں انھیں (ہندوؤں کو) نہ صرف پولیس کی حمایت حاصل رہی، بلکہ کئی مقامات پر تو پولیس کی موجودگی میں مسلم اقلیتوں کو لنچنگ کا نشانہ بنایا گیا۔'

بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو قوم پرستی اور اقلیتوں کے لیے تنگ ہوتی زندگی پر مبنی کتاب 'میجوریٹیرئین اسٹیٹ: ہاؤ ہندو نیشلزم از چینجینگ انڈیا'یعنی اکثریتی طبقے کی حکومت: ہندو قومی پرستی بھارت کو کیسے بدل رہی ہے'، کو انگارا پی چٹرجی، تھامس بلوم ہنسین اور چرسٹوفے جیفرلوٹ نے ترتیب دیا ہے۔

کتاب میں بہت ہی عرق ریزی اور تحقیق کی روشنی میں بھارت میں ہندوتوا کے بڑھتے سائے اور اس کے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ 472 صفحات پر مشتمل یہ کتاب کئی ابواب میں تقسیم ہے۔

Intro:Body:

news id


Conclusion:
Last Updated : Apr 27, 2019, 1:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.