مہیندر سنگھ دھونی، وہ نام جس نے کرکٹ کی دنیا میں بھارت کے ہر خواب کو پورا کیا۔ انہوں نے امید دی کہ ہم ہر میچ جیتیں گے۔ خواہ کپتانی ہو یا ان کا کھیل۔ دھونی ہر جگہ پرفیکٹ ہیں۔ اسی لئے کہا جاتا تھا کہ انہونی کو ہونی کر دے اس کا نام دھونی ہے ، لیکن آج ایسا نہیں ہے دھونی ٹیم انڈیا سے باہر ہوگئے ہیں۔
دھونی کی شروعات
تو چلتے ہیں 15 سال پہلے۔ آپ سوچ رہے ہونگے ، آج دھونی کا ذکر کیوں؟ تو بتا دیں کہ 15 سال قبل دھونی نے ون ڈے کرکٹ میں پہلی سنچری اسکور کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں اپنی دھاک جمائی۔ دھونی پاکستان کے خلاف تیسرے نمبر پر آئے اور 123 گیندوں میں 148 رنز بنائے۔ بھارت نے یہ میچ آسانی سے جیت لیا۔ اس کے بعد دھونی نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
دھونی کا تیسرا نمبر
ویسے اگر دھونی کچھ بھی کرتے تو وہ مشہور اور کامیاب بھی ہوتے ، لیکن دھونی کی زندگی میں نمبر ایک اہم کردار رہا ہے۔ نمبر کے بارے میں بات کریں اور دھونی کا لکی نمر 7 ہے۔ دھونی 7 نمبر کی جرسی پہن کر کرکٹ کے میدان میں کھیلتے ہیں۔ ان کی زیادہ تر گاڑیوں کا نمبر 7 ہی ہے۔ اسی کے ساتھ ، وہ میدان پر 7 ویں پوزیشن پر بھی اترتے تھے ، لیکن گنگولی کا دیا 3 نمبر دھونی کے لئے کچھ زیادہ خاص تھا۔ نمبر 3 نے دھونی کو ہیرو بنایا تو ، اس 3 نمبر کے لیے بھارت ورلڈ کپ ہار گیا۔
بتادیں کہ دھونی کی شروعات بنگلہ دیش کے خلاف ہوئی تھی۔ دھونی نے اپنے پہلے چار میچوں میں 0،12،7،3 رنز بنائے ، جس کے بعد اس وقت کے کپتان سوراو گنگولی نے دھونی کو پاکستان کے خلاف تیسری بیٹنگ کیلئے بھیج دیا اور دھونی نے میچ کا رخ تبدیل کردیا۔
دھونی کے بلے سے نکلی ہر شاٹ گولی کی رفتار سے میدان کے باہر جارہی تھی۔ دھونی نے بین الاقوامی کرکٹ میں پہلی سنچری اسکور کی۔ اس کے بعد دادا تو چلے گیے۔ لیکن دھونی نے ان کی تیسری پوزیشن کا بہت استعمال کیا۔
دھونی کا سب سے زیادہ اسکور 183 ہے۔ سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے دھونی تیسری پوزیشن پر اترے۔ اس وقت راہول دراوڑ ٹیم کے کپتان تھے۔ دھونی تیسری پوزیشن پر آگئے اور انہوں نے دیوالی سے ایک دن پہلے چھوٹی دیوالی منالی۔ دھونی نے اس میچ میں 183 رنز بنائے تھے۔
بن گئے ٹیم کے کپتان
2007 کے ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کی شکست کے بعد راہل دراوڑ نے کپتانی چھوڑ دی تھی ، جس کے بعد دھونی ٹیم انڈیا کپتان بنے۔ دھونی نے ورلڈ کپ کے فوراً بعد پہلے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارتی تیم کو جیت دلائی۔ یہاں سے دھونی نے انہونی کی شروعات کی۔
اسے اتفاق کہیں یا کچھ اور، گانگولی کی تیسری پوزیشن پر اتارنے کا دھونی کو فائدہ ملا۔ اس پوزیشن پر ، دھونی نے 183 رنز کا سب سے زیادہ اسکور کیا۔ دھونی کا یہ اسکور گانگولی کے سب سے زیادہ اسکور کے برابر۔
ٹیم بھی اسی کا نتکاب شری لنکا۔ گانگولی 183 رنز بنانے کے بعد کپتان بھی بن گئے اور دھونی بھی 183 رنز بنا کر بھی کپتان بن گئے۔ تاہم موجودہ بھارتی کپتان ویراٹ کوہلی کے پاس بھی سب سے زیادہ اسکور 183 ہے۔
تیسری پوزیشن نے دلائی ورلڈ کپ کی ٹرافی
بات ہم کر رہے تھے دھونی کی زندگی میں تیسے نمبر کے کھیل کے۔ 2011 کے ورلڈ کپ فائنل مقابلہ، سامنے ٹیم تھی سریلنکا۔
میچ کی شروعات کافی خراب رہی اور جلد ہی دو وکٹ گر گئے۔ اس میچ میں تیسرے نمبر پر آنے والے گوتم گمبھیر نے بہت عمدہ اننگز کھیلی اور انہیں ٹرافی جیتنے کے قریب لے گئے۔ دھونی اس میچ میں پانچویں پوزیشن پر آئے اور انہوں نے 91 رنز کی شاندار ناک آؤٹ پاری کھیلی۔ اس وقت تک دھونی نے انہونی کو ہونی میں تبدیل کردیا تھا۔ بھارت 28 سال بعد ورلڈ کپ چیمپیئن بن گیا تھا۔ دھونی کے تیسرے نمبر نے ایک بار پھر اپنا حیرت انگیز مظاہرہ کیا۔
اس تیسرے نمبر چھینی ٹرافی
اس وقت تک دھونی کی چمک دھیرے۔ دھیرے فیکی ہونے لگی تھی۔ اس وقت ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی تھے۔ ورلڈ کپ 2019 کا ہر میچ دھونی کے اگل بگل ہی گھومتا رہا۔ حالانکہ کسی طرح بھارتی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچی۔
اس میچ میں دھونی کی ضرورت ایک بار پھر تیسرے نمبر پر پڑی، لیکن دھونی کسی وجہ سے اس نمبر پر کھیلنے نہیں آئے۔ دھونی اس میچ مین ساتویں نمبر پر کھیلنے اترے۔ دھونی نے اس انہونی کو بھی ہونی کرنے کی خوب کوشش کی، لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔ دھونی آؤٹ ہوکر پولیئن لوٹ چکے تھے۔
بھارتی ٹیم ہار چکی تھی، لیکن لوگوں کے من میں ایک کسک رہ گئی تھی کہ دھونی تیسرے نمبر پر آتے تو کیا ہوتا؟