آدھار سے مربوط نہ کئے جانے والے راشن کارڈس کی منسوخی سے متعلق میڈیا کے ایک گوشہ میں یہ خبریں آنے کے بعد حکومت نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ کارڈز منسوخ نہیں کئے گئے بلکہ راشن کارڈس کو آدھار سے مربوط کرنے کی مہلت میں 30 ستمبر تک توسیع کی گئی ہے۔
محکمہ عوامی نظام تقسیم اور اغذیہ کے آدھار اعلامیہ مورخہ 07-02-2017 (متواتر مرممہ) کے تحت تمام ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کو 30 ستمبر تک تمام راشن کارڈس کو آدھار سے مربوط کرنے کی مہلت دی گئی ہے۔
اس وقت تک محکمہ کے یہ واضح احکام تمام ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں میں نافذالعمل رہیں گے کہ کسی بھی راشن کارڈ گیرندے کو محض آدھا کارڈ سے مربوط نہ کئے جانے کی بنیاد پر مستحقہ ضروری اشیاء کے حصول سے محروم نہ رکھا جائے نیز ان فلاحی اسکیمات کے استفادہ کنندگان کی فہرست سے اُن کے نام حذف یا منسوخ نہ کئے جائیں۔
یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ قومی غذائی طمانیت قانون کے تحت جاری کئے جانے والے غذائی اجناس سے بھی کسی بھی غریب استفادہ کنندہ کو محض آدھار / بائیو میٹرک توثیق کے ضابطہ کی تکمیل میں ناکامی کی صورت میں سرکاری فوائد سے محروم نہ کیا جائے۔ محکمہ اغذیہ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ بحران کن حالات میں ہمدردانہ انداز فکر اور طرز عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی بھی غریب یا مستحق فرد یا خاندان غذائی اجناس تک رسائی سے محروم نہ رہے۔
اس کے ساتھ ان کے راشن کارڈس کو آدھار سے مربوط کرنے کا عمل جاری رکھا جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ راشن کارڈ کا مستحق کوئی بھی مستحق فرد رسائی سے محروم نہ رہے۔ مرکز کے علاوہ ریاستی حکومتوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کے انتظامیہ کی انتھک کوششوں کے سبب 23.5 کروڑ راشن کارڈس کے منجملہ 90 فیصد کو پہلے ہی آدھار سے مربوط کیا جاچکا ہے۔