سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی 93 برس کی عمر میں گذشتہ برس آج کے دن ہی انتقال کرگئے تھے۔ اٹل بہاری واجپئی گردے کی بیماری میں مبتلا تھے۔ انہوں نے ایمس میں آخری سانس لی تھی۔
بھارت کے دو مرتبہ وزیر اعظم بننے والے اٹل بہاری واجپائی بھارتیہ جنتا پارٹی کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ بی جے پی کو فرش سے عرش پر پہنچانے میں ان کا کلیدی کردار رہا ہے۔ اپنے اور غیروں میں یکساں اہمیت رکھنے والے سابق آنجہانی وزیراعظم کی بھارتی سیاست میں قدآور شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے اٹل بہاری واجپائی نے 1940 میں سیاست میں قدم رکھا تھا، 1942ء کی 'بھارت چھوڑو' تحریک میں پرجوش حصہ لیا، تحریک کی شدت کو دیکھ کر تحریک کے شرکا کو گرفتار کیا جانے لگا تو یہ بھی گرفتار ہوئے اور انہیں 24 دنوں کی قید بھگتنی پڑی۔
اٹل بہاری واجپائی دو مرتبہ ملک کے وزیر اعظم رہے۔ پہلی مرتبہ 16 مئی 1996ء سے یکم جون 1996ء یعنی 15 دن کے وزیر اعظم رہے، دوسری مرتبہ 19 مارچ 1998ء سے 22 مئی 2004ء تک وزارتِ عظمیٰ کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ واجپئی ملک کے صف اول کے سیاسی رہنما کے ساتھ ہندی کے عمدہ شاعر بھی تھے۔ سیاسی مصروفیات میں بھی انہوں نے شاعری کو اپنے سینے سے لگائے رکھا۔ واجپئی جنہیں اعتدال پسند رہنما کہا جاتا ہے، نے اپنی شاعری میں بھی اپنے ان جذبات کی ترجمانی کی ہے اپنے طویل سیاسی سفر میں واجپئی نے وقت کے ہر سلگتے مسائل پر نظمیں کہی ہیں۔