ETV Bharat / bharat

دہلی میں بنا دنیا کا سب سے بڑا کووڈ۔19 کیئر سنٹر

author img

By

Published : Jul 9, 2020, 1:26 PM IST

اس کووڈ کیئر سینٹر کی شروعات گزشتہ پانچ جولائی کو دو ہزار بیڈ کے ساتھ کی گئی تھی، دہلی کے لفٹیننٹ گورنر نے اس کا افتتاح کیا تھا، موجودہ وقت میں یہاں کورنا سے متاثر تقریباً 200 مریض زیر علاج ہیں۔

دہلی میں بنا دنیا کا سب سے بڑا کووڈ19 کیئر
دہلی میں بنا دنیا کا سب سے بڑا کووڈ19 کیئر

درادھا سوامی ستسنگ ویاس جنوبی دہلی کے بھاٹی مائنز چھترپور میں واقع ہے، یہاں 1700 × 700 مربع فٹ کا وسیع صحن ہے، جہاں ستسنگ ہوا کرتا تھا، لیکن اب اس کی شناخت دنیا کے سب سے بڑے کووڈ-19 کیئر سنٹر کے طور پر کی جائے گی۔ اس وسیع و عریض صحن میں 10 ہزار بیڈ پر مشتمل سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹر بنایا گیا ہے، جہاں معمولی کورونا کی علامات والے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔

دہلی میں بنا دنیا کا سب سے بڑا کووڈ19 کیئر

آپ کو بتا دیں کہ جون کے دوسرے ہفتے میں ہی دہلی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 40 ہزار کو عبور کر چکی تھی، اور ایک دن میں دو ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہونے لگی تھی، کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد دہلی حکومت کے لیے باعث تشویش تھی۔

اس کے بعد حکومت نے عارضی کووڈ کیئر سنٹر بنانے کا فیصلہ کیا اور جنوبی دہلی میں اس کے لیے سب سے موزوں جگہ رادھا سوامی ستسنگ ویاس کا صحن تھا۔ ڈی ایم، بی ایم مشرا نے پہل کی اور اس کے لیے ستسنگ ویاس کی انتظامیہ کو راضی کیا، 14 جون سے رادھا سوامی ستسنگ ویاس میں باضابطہ طور پر کووڈ کیئر سنٹر بنانے کے لیے تیاریاں شروع ہوگئیں، لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ڈی ایم کی قیادت میں کام شروع ہوا۔

کام کے درمیان مسلسل وزراء اور رہنماؤں کے دورے بھی ہوئے، وزیر اعلی اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا 18 جون کو اس سینٹر کا معائنہ کرنے آئے، 23 جون کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر داخلہ کو ایک خط لکھا اور انہیں اس کووڈ کیئر سنٹر کا معائنہ کرنے کی دعوت دی۔ اروند کیجریوال نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس کی نگرانی کے لیے آئی ٹی بی پی کی خدمات فراہم کی جائیں

یہ بھی دیکھیں: کورونا کو شکست دینا ہے تو کرنا ہوگا یہ کام

وزیر داخلہ امیت شاہ نے ٹویٹ کے ذریعہ کیجریوال کے خط کا جواب دیا، امیت شاہ ٹویٹ میں لکھتے ہیں، 'تین دن قبل ہی ہماری میٹنگ میں اس کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزارت داخلہ نے پہلے ہی آئی ٹی بی پی کو اس 10 ہزار بیڈ پر مشتمل کووڈ کیئر سنٹر کو چلانے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔'

وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا تھا کہ ان میں سے زیادہ تر سہولیات 26 جون سے شروع ہوں گی، کہا جاتا ہے کہ اروند کیجریوال کو بھی شاید اس طرح کے جواب کا کوئی اندازہ نہیں تھا، بالآخر 27 جون کو دونوں رہنماؤں نے اس کووڈ کیئر سنٹر کا معانہ کیا۔

اس وقت تک یہاں پر تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی تھیں، اور دس ہزار بیڈز کی تیاریوں کو حتمی شکل دیا جا رہا تھا، اس وقت وہاں آئی ٹی بی پی کے ڈی جی بھی موجود تھے، جنہوں نے وزیر داخلہ کو یہاں فراہم کی جانے والی سہولیات سے آگاہ کیا تھا۔

دنیا کے سب سے بڑے کووڈ کیئر سنٹر میں 50 بیڈز کے 200 بلاکز بنائے گئے ہیں اور ہر یہاں 50-50 بیڈز پر مشتل 200 بلاکس بنائے گئے ہیں، پانچ جولائی کو اس کا افتتاح کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل نے اسے کورونا سے دہلی کی لڑائی کا ایک اہم مرکز قرار دیا تھا۔

اگرچہ اس کووڈ کیئر سنٹر میں کسی بنا اور ہلکی علامات والے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے سہولیات موجود ہیں، آکسیجن کا بھی انتظام ہے، لیکن اگر کسی مریض کی صحت خراب ہوتی ہے تو اسے دین دیال اپادھیائے اسپتال بھیجا جائے گا۔ ایمبولینسوں کے بھی خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹر کو دن دیال اپادھیائے سے منسلک بھی کیا گیا ہے۔

درادھا سوامی ستسنگ ویاس جنوبی دہلی کے بھاٹی مائنز چھترپور میں واقع ہے، یہاں 1700 × 700 مربع فٹ کا وسیع صحن ہے، جہاں ستسنگ ہوا کرتا تھا، لیکن اب اس کی شناخت دنیا کے سب سے بڑے کووڈ-19 کیئر سنٹر کے طور پر کی جائے گی۔ اس وسیع و عریض صحن میں 10 ہزار بیڈ پر مشتمل سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹر بنایا گیا ہے، جہاں معمولی کورونا کی علامات والے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔

دہلی میں بنا دنیا کا سب سے بڑا کووڈ19 کیئر

آپ کو بتا دیں کہ جون کے دوسرے ہفتے میں ہی دہلی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 40 ہزار کو عبور کر چکی تھی، اور ایک دن میں دو ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہونے لگی تھی، کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد دہلی حکومت کے لیے باعث تشویش تھی۔

اس کے بعد حکومت نے عارضی کووڈ کیئر سنٹر بنانے کا فیصلہ کیا اور جنوبی دہلی میں اس کے لیے سب سے موزوں جگہ رادھا سوامی ستسنگ ویاس کا صحن تھا۔ ڈی ایم، بی ایم مشرا نے پہل کی اور اس کے لیے ستسنگ ویاس کی انتظامیہ کو راضی کیا، 14 جون سے رادھا سوامی ستسنگ ویاس میں باضابطہ طور پر کووڈ کیئر سنٹر بنانے کے لیے تیاریاں شروع ہوگئیں، لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ڈی ایم کی قیادت میں کام شروع ہوا۔

کام کے درمیان مسلسل وزراء اور رہنماؤں کے دورے بھی ہوئے، وزیر اعلی اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا 18 جون کو اس سینٹر کا معائنہ کرنے آئے، 23 جون کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر داخلہ کو ایک خط لکھا اور انہیں اس کووڈ کیئر سنٹر کا معائنہ کرنے کی دعوت دی۔ اروند کیجریوال نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس کی نگرانی کے لیے آئی ٹی بی پی کی خدمات فراہم کی جائیں

یہ بھی دیکھیں: کورونا کو شکست دینا ہے تو کرنا ہوگا یہ کام

وزیر داخلہ امیت شاہ نے ٹویٹ کے ذریعہ کیجریوال کے خط کا جواب دیا، امیت شاہ ٹویٹ میں لکھتے ہیں، 'تین دن قبل ہی ہماری میٹنگ میں اس کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزارت داخلہ نے پہلے ہی آئی ٹی بی پی کو اس 10 ہزار بیڈ پر مشتمل کووڈ کیئر سنٹر کو چلانے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔'

وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا تھا کہ ان میں سے زیادہ تر سہولیات 26 جون سے شروع ہوں گی، کہا جاتا ہے کہ اروند کیجریوال کو بھی شاید اس طرح کے جواب کا کوئی اندازہ نہیں تھا، بالآخر 27 جون کو دونوں رہنماؤں نے اس کووڈ کیئر سنٹر کا معانہ کیا۔

اس وقت تک یہاں پر تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی تھیں، اور دس ہزار بیڈز کی تیاریوں کو حتمی شکل دیا جا رہا تھا، اس وقت وہاں آئی ٹی بی پی کے ڈی جی بھی موجود تھے، جنہوں نے وزیر داخلہ کو یہاں فراہم کی جانے والی سہولیات سے آگاہ کیا تھا۔

دنیا کے سب سے بڑے کووڈ کیئر سنٹر میں 50 بیڈز کے 200 بلاکز بنائے گئے ہیں اور ہر یہاں 50-50 بیڈز پر مشتل 200 بلاکس بنائے گئے ہیں، پانچ جولائی کو اس کا افتتاح کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل نے اسے کورونا سے دہلی کی لڑائی کا ایک اہم مرکز قرار دیا تھا۔

اگرچہ اس کووڈ کیئر سنٹر میں کسی بنا اور ہلکی علامات والے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے سہولیات موجود ہیں، آکسیجن کا بھی انتظام ہے، لیکن اگر کسی مریض کی صحت خراب ہوتی ہے تو اسے دین دیال اپادھیائے اسپتال بھیجا جائے گا۔ ایمبولینسوں کے بھی خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹر کو دن دیال اپادھیائے سے منسلک بھی کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.