بھارت کے جنوبی شہر بنگلور میں ایک کشمیری طالب علم کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
چوبیس سالہ طالب علم کے ساتھ جنوبی مشرقی بنگلور کے علاقے میں 20 مارچ کو یہ واقعہ پیش آیا۔
متاثرہ طالب علم اپنی پڑھائی جاری رکھنے کے لیے ماڈلنگ کے پیشے سے وابستہ ہیں۔
متاثرہ کا کہنا تھا کہ ان پر حملہ کیوں کیا گیا اس کا انہیں قطعی اندازہ نہیں ہے۔
سرینگر کے رہنے والے ابسار ظہور دھر کے سر، چہرے اور ہاتھوں پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔
ظہور دھر کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی خوف میں مبتلا ہیں کیوں کہ حملہ آور اب بھی ان کی رہائش کے پاس گھومتے نظر آتے ہیں۔
وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس میں اب تک چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی شناخت نتن، منجیش، گوتم اور ابھی کے طور پر ہوئی ہے یہ لوگ کنڈلالاہی کالونی کے رہنے والے ہیں۔
دھر سی ایم آر آئی ٹی میں سول انجینئرنگ کے طالب علم ہیں۔ یہ حادثہ ان کے ساتھ اس وقت پیش آیا جب 19 مارچ کی شام کو جم میں نتن نامی ایک لڑکے نے ان پر کسی لڑکی کو چھیڑنے کا الزام عائد کیا تھا، تاہم دھر نے اس بات سے صاف صاف انکار کر دیا تھا۔
اس واقعے کے دوسرے دن نتن نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ظہور پر لوہے کے سریوں سے حملہ کیا۔