فرانس میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شبیہ پیش کرنے پر جو واقعہ پیش آیا اور اس کے بعد فرانس نے مبینہ اسلامی شدت پسندی کے خلاف موقف اپنایا اس کی عالمی سطح پر بہت سے لوگوں نے حمایت کی لیکن عالم اسلام میں اکثریت نے اس پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اسی موضوع پر جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے بھارت کے تناظر میں فرانس کے صدر کی جانب سے دیے گئے بیان اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا کارٹون بنانے پر سخت ردعمل کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علمائے ہند اس کی مخالفت کرتی ہے۔
انہوں مزید کہا کہ 'جو نبیﷺ پوری دنیا کے لیے رحمت بن کر آئے اور دیگر مذاہب کا احترام کرنے کی تعلیم دی انہیں کی اہانت کرنے کی کوشش کی گئی۔ مسلمان اس کو بالکل بھی برداشت نہیں کرے گا۔'
اہانت رسول کے ضمن میں جس طرح سے دنیا کے دیگر ممالک میں فرانس کو لے کر احتجاج کیا جا رہا ہے اس طرح سے بھارت میں احتجاج ابھی تک دیکھنے کو نہیں ملا ہے اس پر مولانا محمود مدنی نے کہا کہ 'تمام ممالک اپنے مطابق احتجاج کر رہے ہیں بھارت میں حالات قدرے مختلف ہیں لیکن احتجاج کیا جا رہا ہے۔'
قابل ذکر ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے فرانس کی جانب سے اسلام کے متعلق سخت رویے اپناتے ہوئے اپنے شہریوں سے تمام فرانسیسی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔