ETV Bharat / bharat

'کورونا سے ہلاک ہونے والوں کو تدفین کی اجازت دی جائے'

جمعیۃ علماء ہند نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ مسلمان کے اِنتقال کے بعد اُسے اچھی طرح نہلا دھلاکر تجہیز وتکفین کرکے اسے دفنایا جانا چاہیے اور اس کے لیے مقامی علماء کے تعاون سے ایسی میت کی شرعی طور پر تجہیز و تکفین کی اجازت دی جائے۔

کورونا جنازوں کو شرعی طور پر تدفین کی اجازت دی جائے
کورونا جنازوں کو شرعی طور پر تدفین کی اجازت دی جائے
author img

By

Published : Apr 18, 2020, 9:23 PM IST


کورونا سے وفات پانے والے مسلم میت کی تجہیز و تکفین کے تعلق سے ہورہی دشواریوں کے مدنظر جمعیتہ علماء ہند کے صدرقاری سید محمد عثمان منصورپوری اور ناظم عمومی مولانا محمو دمدنی نے حکومت اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ مکمل اِحتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مقامی علماء کے تعاون سے ایسی میت کی شرعی طور پر تجہیز وتکفین اور تدفین کی اجازت دی جائے۔

انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اِسلام کی نظر میں وفات کے بعد بھی اِنسان کا جسم اِسی طرح قابل احترام ہے جیسا کہ انسان کہ حیات کے وقت ہوتا ہے۔ اسی لئے مسلمان کے اِنتقال کے بعد اُسے اچھی طرح نہلا دھلاکر تجہیز وتکفین کرنا اور عزت کے ساتھ دفنانا فرضِ کفایہ ہے، یعنی اگر کچھ لوگ اِس فرض کو بجالائیں تو سب کی طرف سے فرض اَدا ہوجاتا ہے،لیکن اگر کوئی بھی اُسے انجام نہ دے، تو مسلم معاشرہ بالخصوص اہل محلہ گنہگار ہوتے ہیں۔

موجودہ وبائی بیماری کورونا وائرس (کووِڈ-19) سے وفات پانے والے شخص کے بارے میں عالمی اِدارہئ صحت (WHO) نے جو ہدایات جاری کی ہیں، اُن میں بھی یہ صراحت ہے کہ احتیاط کے ساتھ میت کو غسل دیا جاسکتا ہے اور محتاط طریقے پر دفنانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، اِس سے مرض دوسروں تک منتقل نہیں ہوتا۔اِس لئے جہاں بھی کوئی ایسا واقعہ پیش آئے تو وہاں کے مسلمانوں کا شرعی طور پر یہ فرض بنتا ہے کہ وہ میت کی تجہیز وتکفین کی جائے۔

جمعیۃ علماء ہند حکومت نے محکمہ صحت سے بھی مطالبہ کیا کہ مکمل اِحتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مقامی علماء کے تعاون سے ایسی میت کی شرعی طور پر تجہیز وتکفین اور تدفین کی اجازت دی جائے۔اور تمام مسلمانوں بالخصوص قبرستانوں کی انتظامیہ کمیٹیوں سے اپیل کرتی ہے کہ ایسی اموات کی تدفین میں ہرگز رکاوٹ نہ ڈالیں اور مسلمان بھائی کے اِس حق کو فراموش نہ کریں۔


کورونا سے وفات پانے والے مسلم میت کی تجہیز و تکفین کے تعلق سے ہورہی دشواریوں کے مدنظر جمعیتہ علماء ہند کے صدرقاری سید محمد عثمان منصورپوری اور ناظم عمومی مولانا محمو دمدنی نے حکومت اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ مکمل اِحتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مقامی علماء کے تعاون سے ایسی میت کی شرعی طور پر تجہیز وتکفین اور تدفین کی اجازت دی جائے۔

انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اِسلام کی نظر میں وفات کے بعد بھی اِنسان کا جسم اِسی طرح قابل احترام ہے جیسا کہ انسان کہ حیات کے وقت ہوتا ہے۔ اسی لئے مسلمان کے اِنتقال کے بعد اُسے اچھی طرح نہلا دھلاکر تجہیز وتکفین کرنا اور عزت کے ساتھ دفنانا فرضِ کفایہ ہے، یعنی اگر کچھ لوگ اِس فرض کو بجالائیں تو سب کی طرف سے فرض اَدا ہوجاتا ہے،لیکن اگر کوئی بھی اُسے انجام نہ دے، تو مسلم معاشرہ بالخصوص اہل محلہ گنہگار ہوتے ہیں۔

موجودہ وبائی بیماری کورونا وائرس (کووِڈ-19) سے وفات پانے والے شخص کے بارے میں عالمی اِدارہئ صحت (WHO) نے جو ہدایات جاری کی ہیں، اُن میں بھی یہ صراحت ہے کہ احتیاط کے ساتھ میت کو غسل دیا جاسکتا ہے اور محتاط طریقے پر دفنانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، اِس سے مرض دوسروں تک منتقل نہیں ہوتا۔اِس لئے جہاں بھی کوئی ایسا واقعہ پیش آئے تو وہاں کے مسلمانوں کا شرعی طور پر یہ فرض بنتا ہے کہ وہ میت کی تجہیز وتکفین کی جائے۔

جمعیۃ علماء ہند حکومت نے محکمہ صحت سے بھی مطالبہ کیا کہ مکمل اِحتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مقامی علماء کے تعاون سے ایسی میت کی شرعی طور پر تجہیز وتکفین اور تدفین کی اجازت دی جائے۔اور تمام مسلمانوں بالخصوص قبرستانوں کی انتظامیہ کمیٹیوں سے اپیل کرتی ہے کہ ایسی اموات کی تدفین میں ہرگز رکاوٹ نہ ڈالیں اور مسلمان بھائی کے اِس حق کو فراموش نہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.