نربھیا کی ماں آشا دیوی نے بتایا کہ جس طرح سے میری بیٹی کے ساتھ بربریت اور سفاکی کی گئی اس سے پورا ملک متاثر ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھلے ہی ہمیں انصاف ملنے میں سات سال کا طویل سفر طئے کرنا پڑا، لیکن اب ہم اس بات سے خوش ہیں کہ چاروں مجرمین کو سزائے موت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ نربھیا کے ساتھ ہوئے ظلم کے خلاف پورے ملک نے متحد ہوکر جنگ لڑی ہے، جس کے باعث ہی آج ہم کامیاب ہو پائے ہیں۔
نربھیا کی ماں آشا دیوی نے کہا کہ جس طرح سے قانون کا غلط استعمال کرکے اس معاملے کو کھینچا گیا وہ غیر مناسب ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سنگھ مسلسل سچ کو جھوٹ ثابت کرنے میں لگے رہے، لیکن بالآخر سچائی کی جیت ہوئی۔ آج ضروری ہے کہ جو لوگ قانون کی خلاف ورزی یا غلط استعمال کر رہے ہیں، اس پر بھی غور و فکر ہونا چاہیے، تاکہ انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہی بیٹوں کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔
آشا دیوی نے کہا کہ نربھیا جیسے بڑے معاملے میں بھی جہاں انصاف ملنے میں سات برس کا عرصہ لگ گیا ایسے میں ہمارے نظام میں تبدیلی لانے کی سخت ضرورت ہے۔لوگ قانون کا غلط استعمال کرتے ہیں، جس پر مجھے افسوس ہے۔لیکن میں پراعتماد تھی کہ ایک نہ ایک دن سچائی کی جیت ہوگی اور جمعہ کے روز چاروں مجرمین کو سزائے موت ملنے سے نربھیا کو آخر کار انصاف مل گیا۔
نربھیا کے والد بدری ناتھ نے کہا کہ یہ صرف ہماری سات برس کی جدوجہد نہیں ہے بلکہ پورے ملک کی عوام کے لیے بھی جدوجہد رہا ہے۔اگر پورا ملک ہمارے ساتھ کھڑا نہیں ہوتا تو شاید ہمیں انصاف نہیں ملتا۔اس لیے میں سب کا تہہ دل سے سب کا شکر ادا کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال برس سے نربھیا معاملے میں جاری سماعت آخر کار مکمل ہوئی اور مجرمین کو سزائے موت دی گئی ہے، حالانکہ نربھیا کے والدین کا کہنا ہےکہ ہماری جدوجہد تو پوری ہوئی لیکن ابھی ان بیٹوں کو بھی انصاف دلانا باقی ہے جو ایسے ظلم و بربریت کا شکار ہوئی ہیں