انگریزی میڈیم سے ابتدائی تعلیم کے آندھرا پردیش حکومت کے فیصلے کو ہائکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ جس پر ہائیکورٹ نے حکومت کو آگاہ کیا کہ اگر سرکاری اسکولز میں انگریزی میڈیم کی جگہ تلگو میڈیم سے لے لی جائے تو نصابی کتب کی پرنٹنگ اور تربیت کی کلاسز کو لیکر حکام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس موقع پر محکمہ تعلیم کے چیف سکریٹری کو اگلی سماعت تک مکمل تفصیلات کے ساتھ دستاویز داخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اگر مقررہ مدت کے اندر دستاویز جمع نہیں کرائے جاتے ہیں، تو پھر انگریزی میڈیم کو' اسٹیٹس کو' کا موقف دیا جائے گا۔ اس پر اگلی سماعت 4 فروری کو رکھی گئی ہے۔
20 نومبر کو ، ریاستی حکومت نے سرکاری اسکولز میں پہلی، سےچھٹی جماعت تک ابتدائی ، پرائمری اور ثانوی اسکولز میں انگریزی میڈیم متعارف کروانے کے لیے حکمنامہ جاری کیا تھا۔
جس کی مخالفت میں مختلف سماجی اور سیاسی رہنماوں نے ہائیکورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
عرضی گزاروں نے عدالت میں کہا کہ آندھراپردیش حکومت نے انگریزی میڈیم کو یکم جماعت سے چھٹی جماعت کرتے ہوئے مفت اور ضروری تعلیم برائے اطفال 2009 کی خلاف ورزی کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ میڈیم کا انتخاب کرنا طلبا اور ان کے والدین کا کام ہوتا ہے اور ریاست کا نیا قانون مرکز کے قانون سے ٹکراتا ہے۔
انگریزی ذریعہ تعلیم، دستاویزجمع کرانے کی عدالت کی ہدایت - آندھراپردیش کے سرکاری اسکولز میں انگریزی میڈیم
آندھراپردیش ہائیکورٹ نے حکومت کو آگاہ کیا کہ اگر سرکاری اسکولز میں تلگو میڈیم کو ہٹاکر انگریزی میڈیم رکھا جائے تو جائے نصابی کتب کی پرنٹنگ اور تربیت کی کلاسز کو لیکر حکام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انگریزی میڈیم سے ابتدائی تعلیم کے آندھرا پردیش حکومت کے فیصلے کو ہائکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ جس پر ہائیکورٹ نے حکومت کو آگاہ کیا کہ اگر سرکاری اسکولز میں انگریزی میڈیم کی جگہ تلگو میڈیم سے لے لی جائے تو نصابی کتب کی پرنٹنگ اور تربیت کی کلاسز کو لیکر حکام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس موقع پر محکمہ تعلیم کے چیف سکریٹری کو اگلی سماعت تک مکمل تفصیلات کے ساتھ دستاویز داخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اگر مقررہ مدت کے اندر دستاویز جمع نہیں کرائے جاتے ہیں، تو پھر انگریزی میڈیم کو' اسٹیٹس کو' کا موقف دیا جائے گا۔ اس پر اگلی سماعت 4 فروری کو رکھی گئی ہے۔
20 نومبر کو ، ریاستی حکومت نے سرکاری اسکولز میں پہلی، سےچھٹی جماعت تک ابتدائی ، پرائمری اور ثانوی اسکولز میں انگریزی میڈیم متعارف کروانے کے لیے حکمنامہ جاری کیا تھا۔
جس کی مخالفت میں مختلف سماجی اور سیاسی رہنماوں نے ہائیکورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
عرضی گزاروں نے عدالت میں کہا کہ آندھراپردیش حکومت نے انگریزی میڈیم کو یکم جماعت سے چھٹی جماعت کرتے ہوئے مفت اور ضروری تعلیم برائے اطفال 2009 کی خلاف ورزی کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ میڈیم کا انتخاب کرنا طلبا اور ان کے والدین کا کام ہوتا ہے اور ریاست کا نیا قانون مرکز کے قانون سے ٹکراتا ہے۔
tue
Conclusion: