ماحولیات جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے لوک سبھا میں کہاکہ آب و ہوا میں تبدیلی کے لئے بھارت ذمہ داری نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود ہم نے اس سے نپٹنے کے لئے خودسے پہل کرتے ہوئے کئی اقدامات کئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بیجنگ کے مقابلہ میں دہلی کو آلودگی سے پاک کرنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
مسٹر جاوڈیکر نے 'آلودگی اور آب و ہوامیں تبدیلی'موضوع پر لوک سبھا میں تین دنون تک بحث کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ آب و ہوا میں تبدیلی کی شروعات دوسرے صنعتی انقلاب کے ساتھ ہو ئی اس وقت بڑی تعداد میں کارخانے لگے اور ان میں کوئلہ جلا نا شروع ہوا۔
اس سے پیدا ہوئی کاربن ڈائی آکسائڈ ماحولیات میں جمع ہونے لگا اور یہ سیکڑوں برس تک رہے گا۔ اس کی وجہ سے زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور آب وہوا میں تبدیلی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آب و ہوا میں تبدیلی کے لئے بھارت ذمہ دار نہیں ہے۔ امریکہ میں فی کس کاربن فٹ پرنٹ 16ٹن،یوروپ میں 13ٹن اور چین میں 12ٹن ہے، جبکہ بھارت کا فی کس کاربن فٹ پرنٹ محض 1.9ٹن ہے۔
مزید پڑھیں: 'حکومت نے 370 ختم کرکے غلطی کی ہے'
انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود ہم نے اپنی عالمی ذمہ داری سمجھتے ہوئے آب و ہوامیں تبدیلی کو کم کرنے کے چار اقدامات کئے ہیں۔ ہم ہر برس 2040 تک اپنی قابل تجدید توانائی کے تناسب کو اپنی توانائی کے تنوع میں چالیس فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔