قبائلی امور کی مرکزی وزارت نے جمعہ کو بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے کے ساتھ ہی ایم ایس سی میں شامل چھوٹے اجناس کی تعداد 73 ہو گئی ہے۔
حکومت کے اس فیصلے سے اب ان اشیاء کو بھی سرکاری مالی امداد مل سکے گی اور ان مارکیٹنگ میں کاشتکاروں کو آسانی ہو گی۔ کووڈ وبا کے وقت میں حکومت نے قبائلی سماج کی آمدنی کو یقینی بنانے کے لیے چھوٹے اجناس کے ایم ایس پی میں 16 فیصد سے سے لے کر 66 فیصد تک کا اضافہ کیا ہے۔گلوئے جیسی پیداوار کے ایم ایس پی میں 190 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
چھوٹے اجناس میں شامل کی گئی نئی اشیاء سے شمال مشرق کی قبائلی کسانوں کو فائدہ ہو گا.- ان اشیاء میں جنگلی تلسی بیج، جنگلی زیرہ، املی کے بیج، بانس جھاڑو، کچی بیہڑا،کچری ہیڑا، لاک بیج، پان گٹھلی کچی، پان گٹھلی خشک، سیاہ چاول، بڑی مرچ، کٹھل بیج، جوہر چاول اور مشروم شامل ہے۔
وزارت کے مطابق قبائلی کسانوں کو بچولیوں سے بچانے کے لیے جنگلی پیداوار کا ایم ایس پی اعلان کرنا اہم قدم رہا ہے۔ جنگلی پیداوار خریداری کے لیے ٹرائی فیڈ کو ذمہ دار بنایا گیا ہے۔ ایم ایس پی میں ریاستی حکومتیں اپنی ضرورت کے مطابق 10 فیصد تک کمی بیشی کر سکتی ہے۔