ملک میں بڑھتے کورونا کیسز کے درمیان انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بامبے نے ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے باقاعدہ کلاس کو ایک سال کے لیے منسوخ کر دیا ہے۔
آئی آئی ٹی بامبے کے ڈائریکٹر پروفیسر سبھاشیش چودھری نے بدھ کی رات فیس بک پر ایک پوسٹ لکھ کر اس بارے میں آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ 'بہت غور و فکر کے بعد یہ فیصلہ طلباء کی حفاظت اور مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے'۔
پروفیسر سبھاش چودھری مزید لکھتے ہیں 'آئی آئی بامبے کے طلبا اہم ترجیحات ہیں، ایسی صورتحال میں اس سیشن کے اختتام کے ساتھ ہی ہم نے بھارت میں طلبا کی سہولت کے لیے ایسا پہلا قدم اٹھایا ہے۔
وہ مزید لکھتے ہیں، 'لیکن وبا کی حالیہ حالت کو دیکھتے ہوئے ہم نے سوچا کہ ہم اگلے سمسٹر میں طلبا کی کیسے مدد کرسکتے ہیں؟ ایک بار پھر بہت غور و فکر کے بعد ہم نے سینیٹ میں فیصلہ کیا ہے کہ اگلا سمسٹر مکمل طور پر آن لائن ہوگا، تاکہ طلباء کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔
اس پوسٹ میں انہوں نے معاشی طور پر کمزور خاندان سے آنے والے طلبا کے لیے بھی مدد طلب کی ہے، چندہ کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'طلباء کا ایک بہت بڑا طبقہ معاشی طور پر کمزور خاندان سے آتا ہے اور انہیں آن لائن کلاسوں کے لیے آئی ٹی ہارڈ ویئر کے قیام میں مدد کی ضرورت ہوگی'۔
ہمارا اندازہ ہے کہ ضرورت مند طلبا کی مدد کے لیے ہمیں پانچ کروڑ روپئے کی ضرورت ہوگی، ہم ان باصلاحیت طلباء کے لیے آپ کی مدد کی تعریف کرتے ہیں۔
بتا دیں کہ بھارت میں 25 جون کی جمعرات کی صبح تک کورونا کے کل مثبت کیسز کی تعداد چار لاکھ 73 ہزار 105 تک جا پہنچی ہے، اب تک اس سے دا لاکھ 71 ہار 697 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں، جبکہ 14 ہزار 894 افراد کی ہلاکت ہو گئی ہے۔
ریاست مہاراشٹر ملک میں سب سے زیادہ کورونا سے متاثر ہے، یہاں مثبت کیسوں کی کل تعداد 1.39 سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ صرف ممبئی میں ہی کورونا کیسز کی تعداد 70ہزار سے زائد ہے۔