بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ نے کچھ روز قبل وسطانیہ سے مولوی تک کی نصابی کتابوں کو اپنے ویب سائٹ پر اپلوڈ کردیا۔ اس کا افتتاح وزیرتعلیم نے کیا تھا اس کا مقصد بچوں سے کتابوں کا بوجھ کم کرنا تھا۔ ویب سائٹ پر کتابیں اس لیے رکھی گئی تھیں کہ اساتذہ اور طلباء ویب سائٹ سے کتابیں ڈاؤن لوڈ کر کے اس سے استفادہ کریں۔
نصابی کتابوں کو ڈاؤنلوڈ کرنے کا افتتاح وزیرتعلیم نے تو کردیا لیکن حالت یہ ہے کہ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کا ویب سائٹ کھُل نہیں رہا ہے۔ مدرسہ بورڈ کے دفتر میں واقع سَروَر روم میں اس ویب سائٹ کو کھولنے کی کوشش کی گئی لیکن کئی بار کی جدوجہد کے بعد بھی ناکامی ہاتھ لگی۔ جب دفتر کے سرور روم کا یہ حال ہے تو دور دراز کے دیہی علاقوں میں واقع مدرسوں میں نصابی کتابوں کا ملنا کیسے ممکن ہے؟
مدرسہ بورڈ کے اکیڈمک انسپکٹر ڈاکٹر نورالاسلام نے دعوی کیا کہ کتابیں ویب سائٹ سے ڈاونلوڈ کی جاسکتی ہیں۔
مدرسہ بورڈ کے اکیڈمک انسپکٹر ڈاکٹر نورالاسلام نے کہا کہ وسطانیہ سے لے کر مولوی تک موجود ہیں ساتھ ہی اس میں اضافہ یہ ہوا کہ ہم لوگوں نے مشرقی علوم کی کتابیں جو آسانی سے مہیا نہیں ہیں۔ ان کتابوں کو بھی مدرسہ بورڈ کے ویب سائٹ پر اپلوڈ کردیا گیا ہے۔ ان میں عربی اور دینیات کی کتابیں بھی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ چندکتابیں ایسی ہیں جن کی کھوج جاری ہے۔ ان کتابوں کو بھی ہم مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کی ویب سائٹ پر ڈال دیں گے جس سے مدارس میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات استفادہ کر سکیں گے۔
مدرسہ سلیمانیہ پٹنہ سیٹی کے پرنسپل مولانا امانت حسین نے کہا کے مدرسہ ایجوکیشن بورڈ نے یہ بہت ہی نمایاں کارنامہ انجام دیا ہے کیونکہ آج کا دور ویبسائیٹ کا دور ہے ٹیکنیکل چیزیں بہت آگے بڑھ چکی ہیں اس سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ جو جس جگہ موجود ہے وہی اپنی تعلیم کو مکمل کر سکتا ہے اس سے پہلے کتابوں کو حاصل کرنے کے لیے بچوں کو پٹنہ آنا پڑتا تھا کتابوں کو کھوجنا پڑتا تھا لیکن آج یہ ہے کہ مدرسہ بورڈ کے ویب سائٹ پر جاکر کتابوں کو ڈاونلوڈ کر کتابوں کو حاصل کر لیجئے اس سے بچوں میں تعلیم کے لیے رغبت حاصل ہوگی زیادہ سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کر سکیں اس سے بچوں میں تعلیم کے لیے رغبت حاصل ہوگی زیادہ سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کر سکیں گے۔