سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر ہرش وردھن نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ 'ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت سے منسلک 70 اداروں میں 2911 سائنس دانوں کے عہدے خالی ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے ہیڈکوارٹر میں ہی 92 سائنس دانوں کے عہدے خالی ہیں۔'
ہرش وردھن کے مطابق 'پانچ سائنٹیفک اداروں میں 100 سے زائد عہدے خالی ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ 177 عہدے بنگلورو کے ادارے 'فورتھ پیراڈائم' میں خالی ہیں۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر نیشنل کیمیکل لیباریٹری پونے ہے جس میں 123 سائنس دانوں کے عہدے خالی ہیں۔ سینٹرل فوڈ ٹیکنالوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میسور میں 111 عہدے، سینٹرل کیمیکل ٹیکنالوجی حیدرآباد میں 102 اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشینوگرافی، گوا میں 100 عہدے خالی ہیں۔'
ہرش وردھن کا کہنا تھا کہ 'جب سائنس دانوں کے عہدے خالی ہوتے ہیں، متعلقہ ادارہ یا لیباریٹریز ضابطہ کے مطابق تقرریوں کی پہل کرتی ہیں۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'بائیوٹیکنالوجی محکمہ میں خاتون سائنس دانوں کی شراکت داری بڑھانے کے لیے خاتون سائنس دانون کے لیے 'کیریئر ایڈوانسمینٹ اینڈ ری اورئینٹیشن پروگرام' نافذ کر رہا ہے۔ یہ پروگرام جنوری 2011 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت 315 خاتون سائنس دانوں کی مدد کی گئی۔'